بے گناہوں کا قتل کرنا مذہب نہیں‘ قومی اقلیتی کمیشن کی جان بسے ’’ ملک کی تعمیر میں اقلیتوں کی حصہ داری ‘‘ کے موضوع پر پروگرام

نائب صدر جمہوریہ وینکیا نائیڈنے اپنا خطبہ پیش کیا۔
نئی دہلی۔ قومی اور بین الاقوامی سطح پر مذاہب کے نام پر دہشت گردی او رتشدد برپا کرنے والوں پرسخت تنقیدکرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ ہند ایم وینکیا نائیڈو نے کہاکہ معصوم اور بے گناہوں کا قتل کرنا انہیں مارنا پیٹنا مذہب نہیں ہے خواہ ملک کے اندر ہویاباہر۔

قومی اقلیتی کمیشن کی جانب سے منعقد ہونے والے سالانہ خطبہ سیریز کے تحت’’ ملک کی تعمیر میں اقلیتوں کی حصہ داری ‘‘ کے موضوع پر مسٹر نائیڈو نے دس واں خطبہ پیش کیا۔

انہوں نے کہاکہ کوئی بھی مذہب ظلم وزیادتی نہیں سکھاتا بلکہ کچھ لوگ ہیں جو ذاتی مفادات یا اپنے سیاسی ایجنڈے کی تکمیل کے لئے تشدد پیدا کرتے ہیں نیز سماج میں خوف ودہشت کاماحول پیدا کرتے ہیں۔

انہو ں ن کہاکہ اگر ہم لشکر طیبہ‘ داعش‘ طالبان وغیرہ کاذکر کریں تو کیایہ تنظیمیں مذہب اسلام کو فروغ دے رہی ہیں ‘ ہرگز نہیں بلکہ یہ اپنے ایجنڈے پر کام کررہی ہیں۔

مسٹر نائیڈو نے ملک میں اقلیتوں بالخصوص مسلمانو ں کی خدمات کا اعتراف کیا۔ انہو ں نے کہاکہ جنگ آزادی سے لیکر آزاد ہندوستان کی ترقی میں اقلیتوں کی جو حصہ داری ہے اس کو نظر انداز نہیں کیاجاسکتا ۔

انہوں نے کہاکہ مولانا عبدالکلام آزاد ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام ‘ ڈاکٹر ذکر حسین ‘ فخر الدین علی احمد‘ رفیع احمد قدوائی‘ اشفاق اللہ ‘ محمد حامد انصاری سمیت نہ جانے کتنے ایسے کردار ہیں کہ جنھوں نے ملک کی تعمیرمیں اہم کردار ادا کیاہے۔

انہوں نے کہاکہ ہمار�آئین سیکولر ہے لیکن ہندوستان میں ائیں کی وجہہ سے سکیولرزم باقی نہیں ہے بلکہ سکیولرزم ہندوستان کی ڈی این اے میں شامل ہے جو کبھی مٹ نہیں سکتا۔ انہوں نے کہاکہ ہمارا ائین بہت اچھا ہے اور اس میں آرٹیکل 29اور 30میں اقلیتوں کی زبان ‘ ان کی تہذیب اور ان کے مذہب کو تحفظ دیاگیاہے