دو سینئر پولیس عہدیداروں کو 17 سال قید کی سزا ‘ 5 لاکھ جرمانہ
اسلام آباد 31 اگسٹ ( سیاست ڈاٹ کام ) پاکستان کے سابق فوجی حکمران پرویز شرف کو آج انسداد دہشت گردی عدالت نے سابق وزیر اعظم بے نظیر بھٹو قتل کیس میں مفرور مجرم قرار دیدیا ہے جبکہ دو سینئر پولیس عہدیداروں کو 17 سال جیل کی سزا سنائی گئی ہے ۔ اس کیس کا فیصلہ بے نظیر بھٹو قتل کے تقریبا دس سال بعد سنایا گیا ہے ۔ بے نظر بھٹو دو مرتبہ پاکستان کی وزیر رہی تھیں اور وہ پاکستان پیپلز پارٹی کی صدر تھیں۔ انہیں راولپنڈی کے لیاقت باغ میں انتخابی مہم کے ایک جلسہ کے دوران 27 ڈسمبر 2007 کو گولیوں اور بم حملے میں ہلاک کردیا گیا تھا ۔ اس وقت ان کی عمر 54 سال تھی ۔ یہ مقدمہ بے نظیر کے قتل کے فوری بعد درج کیا گیا تھا اور اس کی سماعت کے دوران کئی اتار چڑھاؤ بھی آئے تاہم اس کی سماعت کل راولپنڈی میں مکمل ہوگئی تھی ۔ جج اصغر حسین نے کل فیصلہ محفوظ کرلیا تھا ۔ آج انہوں نے فیصلہ سنایا اور پرویز مشرف کو ایک مفرور ملزم قرار دیتے ہوئے ان کی جائیداد ضبط کرلینے کے بھی احکام جاری کئے ۔ 74 سالہ پرویز مشرف گذشتہ سال سے دوبئی میں مقیم ہیں جب انہیں طبی علاج کے بہانے پر پاکستان سے روانہ ہونے کی اجازت دیدی گئی تھی ۔ جج نے سابق راولپنڈی سی پی او سعود عزیز اور سابق راول ٹاؤن ایس پی خرم شہزاد کو اس مقدمہ میں 17 سال قید کی سزا سنائی اور انہیں فی کس پانچ لاکھ روپئے جرمانہ ادا کرنے کو کہا ہے ۔ یہ دونوں ضمانت پر رہا تھے اور فیصلہ سنائے جانے کے وقت عدالت میں موجود تھے ۔ انہیں فیصلے کے بعد احاطہ عدالت سے گرفتار کرلیا گیا ۔ تحریک طالبان پاکستان کے پانچ مشتبہ افراد کو ثبوتوں کے فقدان پر رہا کردیا گیا ہے ۔ ان میں رفاقت حسین ‘ حسنین گل ‘ شیر زماں ‘ اعتزاز شاہ اور عبدالرشید شامل ہیں۔