بی جے پی کے گوڈا رکن پارلیمنٹ نے ہجومی تشدد کے تمام ملزمین کی قانونی کاروائی کا خرچ اٹھانا کا وعدہ کیا ۔

جھارکھنڈ۔ بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ نشاکانت دوبئے نے کہاکہ وہ گوڈا ہجومی تشدد کیس کے ملزمین کے گھر والوں سے ملاات کی ہے اور وہ نہایت غریب ہیں جوقانونی اخراجات برداشت نہیں کرسکتے۔

اسی ہفتہ جھارکھنڈ میں دو مسلمانوں پر ہوئی ہجومی بربریت کے کیس میں گرفتار گاؤں کے چارلوگوں کو قانونی امداد فراہم کرنے کا بھی بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ نشاکانت دوبئے کے بھروسہ دلایا ہے۔

دوبئے نے کہاکہ’’ ایک غریب شخص کو قانونی مدد کا دستوری حق ہے۔ یہ ریاستی حکومت کی ذمہ داری ہے اس کو قانونی مدد فراہم کرے۔ میں علاقے کا عوامی نمائندہ ہوں‘ میں نے ان کی درخواست پر مدد کرنے کا اعلان کیاہے‘‘۔

انہوں نے کہاکہ ’’ گرفتار ملزمین کے گھر والے مجھ سے رجوع ہوئے اور قانونی مدد کی درخواست کی ۔

وہ غریب لوگ ہیں جو یہ اخراجات برداشت نہیں کرسکتے‘‘۔ مویشی چوری کرنے کا الزام لگاتے ہوئے جون13کے روز سو لوگوں پر مشتمل ایک ہجوم نے ضلع گوڈاکے ڈللو گاؤں چراغ الدین عرف چرکو انصاری عمر35سال او رمرتضیٰ انصاری عمر30کو اس قدر پیٹاتھا کہ ان کی موت واقعہ ہوگئی

منگل کی رات کو منشی مارمور نامی شخص کے تیرہ بھینسوں کو چوری کرنے کا ان دولوگوں پر الزام لگایاگیاتھا۔ جب لوگ بھینسوں کی تلاش کررہے تھے اسی دوران دیکھا کہ پانچ لوگ بانکٹی علاقے میں چوری کی ہوئی بھینسوں کو لے جارہے تھے۔

ان لوگوں نے تعقب کیا جس میں دو لوگ پکڑے گئے جبکہ دیگر پانچ فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔

دوبئے دومرتبہ گوڈا کے رکن پارلیمنٹ ہیں او روہ پارلیمنٹ کی مختلف کمیٹیوں کے بھی رکن رہے ہیں جس میں پبلک اکاونٹ او رفینانس بھی شامل ہے۔جب دوبئے سے پوچھا گیا کہ کیا وہ مرنے والے لوگوں کے گھر والوں کی بھی مدد کریں گے تو انہوں نے کہاکہ ان کی طرف سے اب تک کوئی ان سے رجوع نہیں ہوا ہے۔

دوبئے نے کہاکہ’’ اگر چاہئے تو میں اسی طرح کی مدد متاثرین کے لئے بھی کرونگا‘‘