انڈین نیشنلسٹ موومنٹ کے پہلے قومی کنونشن کا انعقاد ۔ ایس سدھاکر ریڈی ‘ مظفر شاہ اور دوسروں کا خطاب
حیدرآباد۔ 30؍ جنوری ۔(سیاست نیوز) سی پی ائی قومی جنرل سکریٹری ایس سدھاکر ریڈی نے کہاکہ سال 2014میں بی جے پی کی زیرقیادت این ڈی اے حکومت اقتدار میں آنے کے بعدملک کا ماحول خراب کردیاگیا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ اقلیتوں ‘ دلتوں اور دیگر پسماندہ طبقات کو نشانہ بنایاجارہا ہے ایسے میں انڈین نیشلنسٹ موومنٹ کے زیراہتمام ملک میں امن بھائی چارہ اور فرقہ وارنہ ہم آہنگی کے فروغ کیلئے یاترا کی شروعات ایک بہترین پہل ہے۔ آئی این ایم کے پہلی قومی کنونشن کے حیدرآباد میں انعقادکا بھی انہو ںنے خیر مقدم کیا۔ وہ آج یہاں حیدرآباد میں آئی این ایم پہلے نیشنل کنونشن سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعظم نریندر مودی روز صبح غریبوں کی بات کرتے ہیں مگر ساتھ امیروں کا دیتے ہیں ۔ کارپوریٹ گھرانوں کی مدد کرتے ہیں اور ان کے کاروبار کو فروغ دینے انہیں بیرونی دوروں پر لے جاتے ہیں ۔ سدھاکر ریڈی نے ہندوستان کو کارپوریٹ کلچر اور اس کے شکنجے سے آزاد کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔ عوامی کانفرنس جموں و کشمیر کے صدر مظفر شاہ نے آرمس فورسس ایکٹ میںترمیم کی ضرورت پر زوردیا۔ انہوں نے کہاکہ حکومتوں کی جوابدہی کو ضروری بنانے کا وقت ہے ۔ انہوں نے کہاکہ عوام سے کئے گئے وعدوں کی عدم تکمیل پر احتجاج کے دوران سرکاری املاک کو ہونے والے نقصانات کی ذمہ داری بھی حکومتوں پر عائد کرنے کا وقت آگیا ہے۔ انہو ںنے کہاکہ اگر عوام حکومت سے سوال کرتی ہے تو جواب دہی بھی حکومت کی ذمہ داری ہے۔جناب مظفر شاہ نے جو فاروق عبداللہ بھانجے اور عمرعبداللہ کے کزن ہیں‘ کہا کہ حکومت کشمیر کے اصل مسئلہ کو حل کرنے کی بجائے غیر اہم مسائل پر توجہ دے رہی ہے یا عوام کو اس میں الجھا رہی ہے ۔ انہوں نے نیشنلسٹس موومنٹ کے قائدین کو حالات کا جائزہ لینے جموں و کشمیر آنے کی دعوت دی۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کی بدترین حالت کیلئے چیف منسٹر محبوبہ مفتی ذمہ دار ہیں۔ انہیں اخلاقی ذمہ داری قبول کرکے مستعفی ہوجانا چاہئے۔ قبل ازیں مندوبین کے اجلاس میں قراردادیں منظور کی گئیں۔ صدر تحریک مسلم شبان جناب محمد مشتاق ملک نے مرکزی حکومت کی جانب سے شریعت میں مداخلت پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ دنیاکی کوئی طاقت شرعیت محمدی میں تبدیلی نہیںلاسکتی۔ انہوں نے کہاکہ کل تک جو مسلمانوں کو ڈرانے دھمکی آمیز تقریر کرتے تھے آج وہی میڈیاکے سامنے اپنے ساتھ ناانصافی کا حوالہ دیتے ہوئے زار وقطار رونے پر مجبور ہیں۔ انہوں نے کہاکہ مستقبل میںشریعت میںمداخلت کی کوشش کرنے والو ں کا بھی حال ہوگا۔ کنونشن میںشریک دیگر قائدین نے اپنے خطاب میں مشترکہ طور پر اس ا حساس کا اظہار کیا کہ این ڈی اے کے دور حکومت میں ملک کے حالات ایمرجنسی کے دور سے بدتر ہیں۔ انہوں نے ملک کے حالات اور فضاء کو بگاڑنے نیشنل الیکٹرانک میڈیا کو ذمہ دار قرار دیا اور کہا کہ اگر الکٹرانک میڈیا پر روک نہ لگائی گئی تو ملک کے حالات 1947جیسے ہوسکتے ہیں۔ کنونشن سے مسٹر رامو، شجاعت علی شجیع، مشتاق ملک، ولی اللہ قادری، محمد ایوب، کرشنا پرساد، ایم اے مجید‘ صدر تنظیم آواز محمد عباس نے خطاب کیا۔