بی جے پی نے کانگریس‘ ایس پی‘ بی ایس پی سے طلاق ثلاثہ پر موقف کی وضاحت مانگی

الہٰ آباد:تین طلاق ’ سماج کے لئے نقصاندہ ‘عمل ہے جس پر دنیا کے مختلف مسلم ممالک میں امتناع عائد کیاگیا ہے کاحوالہ دیتے ہوئے مرکزی وزیرروی شنکر پرساد نے کانگریس ‘ ایس پی‘ بی ایس پی سے مطالبہ کیاکہ وہ اس مسلئے پر اپنے موقف کی وضاحت کریں۔

انہوں نے کہاکہ ’’تین طلاق کے مسلئے پر بی جے پی اور نریندر مودی حکومت کے موقف پر بہت تنازع کھڑا کیاجارہا ہے ۔ اس مسلئے کو ہم نے شروع نہیں کیاہے‘‘۔

انہوں نے اپنے سلسلہ خطاب کو جاری رکھتے ہوئے کہاکہ ’’ اقلیتی طبقے سے تعلق رکھنے والی خواتین ایک بہت بڑا گروپ اس عمل کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع ہوا ہے ۔ جن کی ہم تائیدکرتے ہیں‘‘۔مرکزی وزیرقانون وانصاف نے کہاکہ مرکزی حکومت کی جانب سے داخل کردہ حلف نامہ میں تین طلاق کے مسئلہ کو خواتین کے حقوق‘صنفی انصاف ‘ حقائق اور مساوات قراردیا گیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ’’ ہم نے حلف نامہ میں اس بات کو بھی شامل کیا ہے کہ دستورہند کے مطابق مذہبی آزادی کے نام پر سماج کو نقصان پہنچانے والے عمل کو موقع نہیں دیاجائے گا‘‘۔ائی ٹی منسٹرنے کہاکہ ’’ چھوت اچھوت کا عمل بھی دستور کے لئے ایک بڑا ناسور ہے۔

اگر کوئی ہندو کوئی مذہبی رسومات انجام دیتے وقت یہ ہماری خاندانی روایت ہے کہتا ہے تو یہ بلکل غلط عمل ہے‘‘۔انہوں نے مزیدکہاکہ ’’ مسلم خواتین کا احساس ہے کہ وہ اس خطرناک عمل سے متاثر ہیں اور علاج کا انہیں حق حاصل ہے‘‘۔

انہوں نے کہاکہ یہ عجب نہیں ہے کہ اگر ملک کی مسلم خواتین طلاق ثلاثہ جیسے ’ اس طرح کی برے عمل ‘ سے چھٹکارہ چاہتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ’’ ہم پر انگلیاں اٹھانے والو ں کو سمجھنا چاہئے کہ تین طلاق کم سے کم 20اسلامی ممالک بشمول انتہائی قدامت پسند پاکستان اور افغانستان میں ممنوع قراردیاگیاہے‘‘۔

انہوں نے کہاکہ ’’ اترپردیش میں اب جبکہ اسمبلی انتخابات جاری ہیں‘ جہاں پر مسلمانوں کی بڑی آبادی ہے ‘ ہم راہول گاندھی ‘اکھیلیش یادو اور مایاوتی سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس پر اپنے موقف کی وضاحت کریں‘‘۔بی جے پی سینئر لیڈر نے کہاکہ’’ کانگریس‘ ایس پی‘ بی ایس پی کو یہ بات ضرورکہنا پڑیگا‘‘۔