نئی دہلی۔ گجرات سے تعلق رکھنے والے سابق ائی پی ایس افیسر سنجیوبھٹ نے بی جے پی کی زیر قیادت حکومت کو ناجائز قراردیا۔
انہوں نے کہاکہ پچھلے چار سالوں تک ان خاندانوں کو چارسالوں تک اندھیرے میں رکھا جو اپنے عزیزوں کے منتظر تھے۔بی جے پی نے لاپتہ ہندوستانیو ں کے متعلق پچھلے چارماہ کے قریب اس وقت تک فائدہ اٹھایا جب وزیر خارجہ سشما سوارج نے پارلیمنٹ میں بتایا کہ 40میں سے 39لوگ جنھیں ائی ایس ائی ایس نے اغوا کرلیاتھا مذکورہ گروپ نے عراق میں انہیں قتل کردیا۔
مملکتی وزیر خارجہ وی کے سنگھ جنھوں نے موصل سے ہندوستانیوں کی نعشیں لے کر ائے تھے انہوں نے تمام متوفیوں کو غیر قانونی پناہ گزین قراردیا۔
انہوں نے امرتسر ائیر پورٹ پر رپورٹرس سے بات کرتے ہوئے کہاکہ دہشت گرد گروپ نے جن 40ہندوستانیوں کو محروس کرلیاتھا وہ غیر قانونی طور پر وہاں گئے تھے کیونکہ ان کے میڈل ایسٹ کے کسی بھی سفارت خانہ میں تفصیلات موجود نہیں ہیں۔
ان کے بیان کے حوالے سے این ڈی ٹی وی نے کہاکہ’’ میں چاہتاہوں تمام ہندوستانی بیرونی ممالک کو قانونی طریقے سے جائیں۔
اس کے علاوہ انہوں نے محفوط طریقے اور متواتر تربیت بھی لینے چاہئے‘‘۔متوفی ہندوستانیوں کے گھر والوں کو معاوضہ کے لئے پوچھے گئے سوال کے جواب میں منسٹر نے یہ تنقید پر مشتمل تبصرہ کیا۔
جنرل سنگھ نے برہم انداز میں کہاکہ’’ یہ بسکٹ بنانے کاکام نہیں ہے‘ یہ آدمیوں کی زندگی کاسوال ہے‘ آگئی بات سمجھ میں؟میں ابھی اعلان کہاں سے کروں؟جیب میں کوئی پٹھارا تھوڑا ہی رکھا ہوا ہے‘‘۔
مذکورہ مزدوروں کے گھر والوں کو ملازمت کے متعلق پوچھنے پر منسٹر نے کہاکہ ’’ یہ فٹبال کا کھیل نہیں ہے‘‘۔ مذکورہ مرنے والوں کی39میں سے 38نعشیں پیر کے روز ملک پہنچی اور رشتہ داروں کے حوالے کردی گئی