نئی دہلی:۔ بی جے پی کے سینئر لیڈر یشونت سنہا نے نریندر مودی کے خلاف مورچہ کھول دیا ہے اور ان ساتھ بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ شتروگھن سنہا آگئے ہیں جب کہ عام آدمی پارٹی ،ٹی یم سی ،سماج وادی پارٹی ،این سی پی سمیت کئی دوسری پارٹیوں کے وزراء نے بھی ان کی آواز پر لبیک کہا۔راشٹریہ منچ کا اعلان کرتے ہو ئے یشونت سنہا نے کہا کہ ہم کسانوں کے مسائل کو لیکر تحریک چلائینگے اور اس کے ساتھ دوسرے اہم مسائل پر حکومت غلط پالیسیوں کو اجاگر کریں گے۔انہوں نے کہا کہ راشٹریہ منچ کا سب سے اہم مسئلہ کسان ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ این سی پی کو دیکھ لیجئے نوٹ بندی کو میں نے اقتصادی اصلاح مانتاہوں لیکن وہ فلاپ شو نکلا۔پھرجی ایس ٹی سے چھوٹی صنعتیں مر گئیں۔انہوں نے کہا کہ ملک کے بچوں کا مستقبل خطرہ میں ہے۔انہوں نے کہا کہ ڈدکلام کو ہی دیکھ لیجئے چین دس فیصد تھا اب نوے فیصد ہوگیاہے۔بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ شترو گھن سنہا،این سی پی کے مجید میمن ، عام آدمی پارٹی کے سنجے سنگھکے علاوہ کئی وزراء نے اس پریس کانفرنس میں شرکت کی۔میڈیا سے بات کرتے ہوئے یشونت سنہا نے کہا کہ یہ سارے لوگ اچانک نہیں آگئے بلکہ کئی مہینوں سے اس کی تیاری کی جا رہی تھی۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں محسوس ہوا کہ ملک کی عوام کے لئے ایک تحریک کی ضرورت ہے۔اور ہم نظریاتی اعتبار سے ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم باپو کی سمادھی پر گئے تو ہمیں اندر آنے نہیں دیا گیا بہت کوشش کے بعد اس کی اجازت ملی۔انہو ں نے کہا کہ جس بات کے لئے گاندھی نے قربانی دی تھی آج ملک پھر وہی مسائل سے دو چار ہو گیا۔
آج اگر ہم موجودہ صورتحال کے خلاف نہیں کھڑے ہو ئے تو باپو کی قربانی ضائع ہو جا ئیگی۔یشونت سنہا نے کہا کہ ابعام بجٹ میں عام لوگوں کو کوئی دلچسپی نہیں۔انہوں نے کہا کہ اب جمہوریت خطرہ میں پڑ گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ پہلے نو دن بجٹ اجلاس ہو تا تھا لیکن اس مرتبہ صرف چار دن دئے گئے۔اس میں کیا ہوگا؟