اتوار کے روز پولیس نے بتایا کہ ایک 19سال کالج اسٹوڈنٹ نے مدھیہ پردیش کے جبل پور میں اس وقت اقدام خودکشی کیا جب برسرعام اس کے والد کے ساتھ بدسلوکی کی گئی او رمبینہ طور پر بھارتیہ جنتا پارٹی لیڈر نے یہ کام کیا تھا۔بابالغ نے ہفتہ کے رو ز زہر پیا اور اسپتال میں زیر علاج ہے۔
اس نے پولیس کو بتایا کہ جبل پور میناریٹی سل یونٹ بی جے پی صدر محمد شفیع اور دیگر نے جبری طور پر میرے سال کی والد کو ’مرغا‘ بنایا تھا اور یہ ویڈیو میرے بہت سارے دوستوں نے دیکھا ہے۔ہنومنٹل پولیس اسٹیشن انچارج پی شری واستو نے کہاکہ ’’ ہم نے لڑکی کا بیان لیا ہے اور کیس کی تحقیقات کررہے ہیں۔ اب تک کسی کی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی ہے‘‘۔ مبینہ طور پر بدسلوکی کے تین ویڈیو سوشیل میڈیا پر گشت کررہے ہیں۔
جمعہ کے روز منظر کشی کئے گئے تین ویڈیوز کی ایچ ٹی پوری آزادی کے ساتھ تصدیق نہیں کرتا ہے۔شفیع نے ویڈیو میں موجودگی سے انکار نہیں مگر اس نے کہاکہ وہ ایک مزاحیہ انداز کا کھیل تھاجو اپنے ساتھی مسلم دوستوں کے ساتھ ہوا ۔
انہوں نے کہاکہ ہم نے اس شخص کو پکڑا اور مزاحیہ انداز میں ویڈیو بنایا۔شفیع نے کہاکہ ان کے دوستوں نے شرط لگائی کہ لڑکی کے والد ’مرغا‘ کے پوزیشن میں اپنے منھ سے زمین پر گرے ایک سو نوٹ اٹھا نہیں پائیں گے’’ میں نے اپنے لوگوں کو روکا اور ان سے ایسی حرکتیں کرنے سے باز رہنے کو کہا۔
اس ویڈیو کو کانگریس کے لوگوں نے وائیرل کیا ہے جو بی جے پی میں کئی مسلمانوں کی شمولیت سے ڈرے ہوئے ہیں‘ یہ ایک سیاسی چال ہے‘‘۔اس مذاق سے متاثر کا اس معاملے بیان دوسرا ہے۔
انہوں نے کہاکہ’’ میں گھر میں بیٹھ کر شفیع کے بھائی کے ساتھ سگریٹ نوشی پر برہم تھا۔ وہ مجھے پریشان کررہا تھا اور میرے موبائیل فون کر چھین لیاتھا۔ میں اس کو واپس لانے ان کے گودام کو گیا۔ وہاں ہر شفیع اور اس کے لوگو ں نے میرے ساتھ مارپیٹ او ربدسلوکی کی‘‘۔جبل پور ضلع بی جے پی صدر جی ایس ٹھاکر نے کہاکہ واقعہ ان کی جانکاری میں آیا ہے’’ تمام پارٹی کے تمام متعلقین سے تفصیلات طلب کی ہے اور اس کو پارٹی کے ریاستی صدر کو روانہ کروں گا‘‘۔