نئی دہلی۔ شہریمیں تعلیمی اصلاحات کے متعلق عام آدمی پارٹی کے ’’ بلند بانگ دعوؤں‘‘ کومرکزی وزیر وجئے گوئیل نے منگل کے روز مصطفےٰ نگر کے سرکاری سکنڈری اسکول کے دورے کے موقع پر ’’ خراب‘‘ انفرسٹچکر کی بنیاد پر کھوکھلا قراردیا۔
مصطفےٰ آباد کے اقلیتی حصہ میں سرکاری بوائز /گرلز سکنڈری اسکول کی ’’ ریالٹی چیک‘‘ دورے کے موقع پر گوئیل نے کہاکہ لوگوں کو چاہئے کہ وہ اس اسکول کو آکر دیکھیں کہ اے اے پی حکومت نے تعلیم کے شعبہ میں کیاکام کیاہے۔
موقع پر رپورٹرس سے بات کرتے ہوئے گوئیل نے کہاکہ ’’ کجریوال نے دہلی کے اسکولوں کے تعلیمی معیار میں سدھار لانے کے متعلق جھوٹے دعوے پیش کئے ہیں ۔ اس اسکول اس کی مثال ہے جو دہلی کے اسکولوں میں انفرسٹچکر کی عدم موجودگی ثابت کررہا ہے‘ اور ان تمام بلند بانگ دعوؤں کی نفی ہے جو عام آدمی پارٹی حکومت نے تعلیمی شعبہ جات میں اصلاحات کے نام پر کئے ہیں‘‘۔
عام آدمی پارٹی او ردہلی حکومت پر فوری طور سے اس پر کوئی ردعمل پیش نہیں کیاگیاہے۔ مصطفےٰ آباد نارتھ دہلی لوک سبھا حلقہ میں آتا ہے جہاں سے عام آدمی پارٹی نے دلیپ پانڈے کو اپنا امیدوار بنایا ہے
۔مقامی سطح پر اسکول کی پہچان ’’ ٹن والا اسکول ‘‘ کے طور ہے جپاں کے کلاس روم عارصی ہیں اور چوتھی سے دسویں جماعت کے لئے 21سو لڑکیا ں اور 18سو لڑکوں کو داخلہ دیا گیا ہے ‘اسکول انتظامی کمیٹی کی وائس چیرمن یسمیٰن نے یہ بات کہی۔
گوئیل نے دعوی کیاکہ انہوں نے پچیس لاکھ روپئے اسکول میں کلاس روم کی تعمیرکے لئے پیشکش کئے تھے جس کو عام آدمی پارٹی حکومت نے ٹھکرادیا۔انہوں نے کہاکہ ’’ یہ سونچتے ہوئے کہ مجھے سیاسی فائدہ ہوگا‘ عام آدمی پارٹی حکومت نے فنڈ لینے سے انکار کردیاتھا‘‘۔ مصطفےٰ آباد سے بی جے پی کے رکن اسمبلی جگدیش پردھان نے کہاکہ جس زمین پر اسکول چلایاجارہا ہے اس پر ملکیت کے معمولی میں قانونی تنازع چل رہا ہے۔
انہوں نے دعوی کیاکہ ’’ اسکول سے متصل ایک او راراضی موجود ہے ‘ مگر دہلی حکومت وہاں پر اسکو ل کی عمارت تعمیر کرنے کا کوئی اقدام نہیں اٹھارہی ہے‘‘۔
گوئیل نے دہلی چیف منسٹر اروند کجریوال اور ان کے نائب منیش سیسوڈیا کو مذکورہ اسکول کا دورہ کرنے اور تعلیمی شعبہ میں تبدیلیاں لانے کے متعلق اپنے دعوؤں کو ثابت کرنے کا چیالنج کیاہے۔
اسکول کی وائس پرنسپل انیتا سنگھ نے کہاکہ دہلی حکومت کے محکمہ تعلیم کو اسکول کے حالات سے واقف کروایاگیاہے