’’ اگر مسلمان ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر کرنے کی اجازت نہیں دیتے ہیں تو ہم ہندو بھی انہیں حج کو جانے نہیں دیں گے‘‘
لکھنو:بی جے پی رکن اسمبلی برج بھوشن راجپوت امرناتھ یاتروں پر حملے پر بات کرتے ہوئے ایک متنازع بیان دیا جس میں انہوں نے کہاکہ مسلمانوں اگر رام مندر کی تعمیر کی مخالفت کرتے ہیں تو ہم بھی انہیں حج کو جانے نہیں دیں گے۔فیس بک پروائیرل ہوئے ویڈیو میں لیڈر نے اپنے فرقہ وارانہ تقریر میں مسلم سماج کو دھمکیاں دے رہے ہیں۔ملک کے سارے مسلم سماج سے خطاب کرتے ہوئے بی جح پی لیڈر نے کہاکہ کوئی فرق نہیں پڑتا‘ یہ ہندو دیش ہے یہاں پر رام مندر تعمیر ہوکر رہے گا۔قبل ازیں یہ ویڈیو ان کے فیس بک وال پر پوسٹ کیاگیاتھا۔ بوندیلکھنڈ چارخاری کے رکن اسمبلی برج بھوشن نے اعلان کیا کہ وہ مسلمانو ں کوفریضہ حج کی ادائی کے لئے جانے نہیں دیں گے۔
رکن اسمبلی یہ کہتے ہوئے دیکھے جاسکتے ہیں کہ’’اگر مسلم ایودھیا میں رام مندر تعمیر کرنے نہیں دیں گے‘ ہم ہندو انہیں حج کو جانے نہیں دیں گے۔ مسلمانوں کو پاکستان دیاگیا مگر ہم نے کئی کو واپس یہاں پر بسنے کا موقع دیا۔ ہندوستان ہندؤں کا ہے اور سو کروڑ ہندو ؤں کو اپنی طاقت کا احساس ہونا چاہئے‘‘۔ رکن اسمبلی نے مزیدکہاکہ’’ اسدالدین اویسی( اے ائی ایم ائی ایم) صدر ’’ غدار ‘‘ ہیں اور انہیں پاکستان بھیج دینا چاہئے۔ایسا پہلی مرتبہ نہیں ہوا ہے کہ ان کا پارٹی کو کوئی رکن اسمبلی یا پارٹی رکن نے متنازع بیان دیا ہے۔
مگر اس بار رکن اسمبلی یہ بھول گئے ہے یہ ہندو ملک نہیں بلکہ ایک جمہوری اور سکیولر ملک ہے ۔ہندوستان میں لیڈران برسرعام مسلم اقلیتی طبقے کو دھمکیاں دے رہے ہیں۔ان کے خلاف کوئی کاروائی نہیں کی جارہی ہے اوراقلیتوں کے متعلق ملک تشدداور غیر انسانی سرگرمیوں کے طرف جارہاہے ۔اس قسم کے فرقہ وارانہ بیان بازیوں کی روک تھام کے لئے نہ تو کوئی قانون بنایاجارہا ہے اور نہ ہی بیان بازی کرنے والوں پر لگام کسنے کا کام کیاجارہا ہے جس کے نتیجے میں ایک مخصوص طبقے کے خلاف اکثریتی آبادی کے دلوں میں ذہنوں میں نفرت کا ماحول پیدا کرنے کی بھی منظم کوششیں کی جارہی ہیں۔