بی جے پی سے مستعفی ناگم جناردھن ریڈی کی جلد کانگریس میں شمولیت

کئی اور قائدین کی مرحلہ وار انداز میں شمولیت کی حکمت عملی ‘ کیڈر میں جوش و خروش پیدا کرنا مقصد
حیدرآباد 3 اپریل (سیاست نیوز) بی جے پی سے مستعفی ہونے والے ناگم جناردھن ریڈی کے علاوہ تلگودیشم قائدین جاریہ ماہ اپریل کے دوسرے یا تیسرے ہفتے میں کانگریس میں شامل ہوں گے۔ ناگم جناردھن ریڈی نے اُگادی کے بعد کانگریس میں شامل ہونے کا اشارہ دیا تھا اور وہ بی جے پی کی ابتدائی رکنیت سے مستعفی ہوچکے ہیں۔ واضح رہے کہ وہ اسمبلی حلقہ ناگر کرنول کی نمائندگی کرچکے ہیں اور متحدہ آندھراپردیش کی وزارت میں اہم قلمدانوں پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔ پتہ چلا کہ کانگریس میں ان کی شمولیت کیلئے راہیں ہموار ہوچکی ہیں۔ ابتداء میں سابق وزیر ڈی کے ارونا، رکن پارلیمنٹ نندی ایلیا اور مقامی ایم ایل سی دامودھرر یڈی نے ان کی مخالفت کی تھی تاہم کانگریس ہائی کمان کی منظوری کے بعد ان قائدین نے خاموشی اختیار کی ہے۔ باوثوق ذرائع کے بموجب بی جے پی و تلگودیشم کے ساتھ حکمران ٹی آر ایس کے کئی قائدین کانگریس سے رابطہ میں ہیں۔ کانگریس تمام قائدین کو ایک ساتھ کانگریس میں شامل کرنے کی بجائے وقفہ وقفہ سے شامل کرکے پارٹی کیڈر میں نیا جوش و خروش پیدا کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ کانگریس کی پرجا چیتنیا بس یاترا کے دوسرے مرحلہ کے بعد دوسری جماعتوں کے قائدین کانگریس میں شمولیت اختیار کریں گے۔ محبوب نگر کے تلگودیشم قائد سی جگدیشور راؤ نے جلد کانگریس میں شامل ہونے کا اعلان کیا۔ انھوں نے اپنے حامیوں کا اجلاس طلب کرکے فیصلے سے انھیں واقف کروایا۔ اسمبلی حلقہ کولہاپور سے ٹکٹ کے دعویدار سی جگدیشور راؤ نے کہاکہ وہ ٹکٹ کی خاطر کانگریس میں شامل نہیں ہورہے ہیں بلکہ ٹی آر ایس کو شکست دینے اور کانگریس کو اقتدار میں لانے کانگریس میں شامل ہورہے ہیں۔ اگر کانگریس انھیں ٹکٹ نہیں دیتی تو اس کی پرواہ نہیں ہے۔ وہ کارکن کی حیثیت سے ٹی آر ایس کو شکست دینے کام کریں گے۔ گرام پنچایت کے مجوزہ انتخابات میں اسمبلی حلقہ کے تمام پنچایتوں میں کانگریس کے طاقتور امیدواروں کو میدان میں اُتار کر ان کی کامیابی کے لئے کام کریں گے۔