لکھنو:بی جے پی صدر امیت شاہ نے پیر کے روز کہاکہ نریندر مودی حکومت گائے وزارت کے قیام پر غور کررہی ہے۔امیت شاہ کے بیان کا دی ٹیلی گراف نے کچھ اس طرح شائع کیا ہے کہ’’ہمارے پاس گائے وزارت کے متعلق کئی سفارشات ائے ہیں۔ تبادلہ خیال جاری ہے‘‘۔
بی جے پی ذرائع کے مطابق سال 2014میں وزیراعظم نریندر مودی سے ملاقات کے دوران اترپردیش کے موجودہ چیف منسٹر یوگی ادتیہ ناتھ نے سب سے پہلے گائے وزارت قائم کرنے کا مطالبہ کیاتھا۔
یہ وہ محکمہ ہوگا جو انمل ہاسبنڈری کے تحت مرکز او رریاست میں کام کریگا جو گائیوں کے ویلفیر کے لئے ہوگا۔ مگر بی جے پی کی زیر قیادت راجستھان ہندوستان کی پہلی ریاست ہے جہاں پر گائے کی فلاح وبہبود کے لئے انچارج منسٹر مقرر ہے۔
غیر قانونی طریقے سے گائیو ں کی منتقلی اور گھر میں بیف رکھنے کے الزامات کے پیش نظر راجستھان‘ اترپردیش ‘ ہریانہ‘ جھارکھنڈ اور دیگر ریاستیں مسلمانوں کے بے رحمی کے ساتھ ہجوم کے ہاتھوں ہلاکتوں اور حملوں کے ساتھ گائے کی حفاظت ایک حساس موضوع بن گیا ہے۔
یہا ں تک کہ مردہ گائے کا چمڑا نکالنے والے دلتوں کے ساتھ بھی بدسلوکی کے واقعات پیش آرہے ہیں اس کے علاوہ جموں اور کشمیر نے اپنے جانوروں کے ساتھ گذرنے والے گجروں او ربکری والوں کوبھی تشدد کا شکار بنایاگیا ہے۔وزیراعظم نے طویل خاموشی کے بعد ان واقعات کی مذمت کی ۔
تاہم ان کی حکومت کو زمینی سطح پر موثر اقدامات میں ناکامی کے الزامات کاسامنا کرنا پڑرہا ہے۔شاہ نے مجوزہ وزارت کی تفصیلات نہیں بتائی۔ جب ان سے ایودھیا تنازع کے متعلق سوال پوچھا گیاتو شا ہ نے کہاکہ ’’متنازع ڈھانچہ( بابری مسجد) کو گرانے کے بعد ‘ ہم نے اپنے ہر انتخابی منشور کیا کہ بی جے پی رام مندر کی تعمیر کریگی ‘ چاہئے وہ عدالت کے ذریعہ ہو یا پھر باہمی بات چیت کے تحت ہو‘ ہم اس کو پرامن انداز میں حل کریں گے‘‘