پٹنہ۔ بی جے پی کے ان لیڈروں میں جنھیں جے ڈی( یو) کے ساتھ الائنس کے معاہدے کے بعد پارٹی کے ٹکٹ سے ہاتھ دھونا پڑا ‘ ان میں پارٹی کے سرگرم ترجمان شہنواز حسین کا نام بھی شامل ہے۔
سال2014کے الیکشن میں معمولی ووٹوں کی شکست کے بعد شہنواز حسین ہندی نیوز چیانلوں کے مباحثہ کا کافی مقبول چہرہ بنے رہے اور وہ اس امید کے ساتھ کہ پارٹی دوبارہ اپنا امیدوار بنائے گی مذکورہ سیٹ پر کافی مشقت کررہے تھے ۔
تاہم جے ڈی یو کے ساتھ سیٹوں کی تقسیم مذکورہ بی جے پی نے اپنی ساتھی کو بھاگلپور کی سیٹ سونپ دی ۔بی جے پی پارٹی کے اند ر یہ خیال عام تھے کہ شہنواز بی جے پی کا ایک واحد مسلم چہرہ ہیں جنھیں 13ویں 14ویں ا ور15لوک سبھا میں موقع ملا اور وہ سنٹر الیکشن کمیٹی ( سی ای سی) کے رکن بھی رہے مگر انہیں پارٹی کے ’’ سب کا ساتھ سب کا وکاس‘‘ کے ایجنڈہ میں موقع نہیں مل پایا۔
اٹل بہاری واجپائی حکومت میں شہنواز حسین سیول ایویشن منسٹر تھے۔ پارٹی کے دیگر قائدین جنھیں بھی سیٹ سے محروم رہنا پڑا ان میں مرکزی وزیر گری راج سنگھ‘ جنھیں نواڈا کی سیٹ سے ہاتھ دھونا پڑااور یہ سیٹ لوک جن شکتی پارٹی کے حوالے کردی گئی ہے ۔
سیٹ نہ ملنے پر نواڈا سے الیکشن لڑیں گے یا نہیں اس کے متعلق پوچھنے کے لئے رابطے کی تمام کوششیں ناکام رہیں۔