اگران کی منشاء صاف ہوتی تو پانچ سالوں تک انتظار نہیں کرتے ‘ مایاوتی کاحملہ
نئی دہلی۔ بہوجن سماج پارٹی کی سربراہ مایاوتی نے بی جے پی اور شیوسیناکو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ہفتہ کے روز کہاکہ لوک سبھا الیکشن سے قبل رام مندر کا مسئلہ اٹھاکر مبینہ طور پر بی جے پی ’’ سیاسی حربہ‘‘ استعمال کررہی ہے تاکہ اپنی ناکامیوں کو چھپا سکے۔
انہوں نے کہاکہ جیسا معاملہ سپریم کورٹ میں زیر التوا ہے تو سیاسی پارٹیوں اور تنظیموں کو چاہئے کے نتیجہ آنے تک کا انتظار کریں اور اس طرح معاملہ کو نا اٹھائیں۔بی ایس پی سربراہ نے کہاکہ’’اپنی ناکامیو ں کو چھپانے کے لئے ‘ یہ رام مندر کا مسئلہ اٹھارہے ہیں۔اگر ان کی منشاء اچھی ہوتی ‘ وہ پانچ سالوں تک انتظار نہیں کرتے۔
یہ ان کا سیاسی حربہ ہے‘کچھ نہیں‘ جو کچھ بھی ان کی ساتھی تنظیمیں ہیں جیسے شیوسینا‘ اور بی ایچ پی ان کی سازش کا حصہ ہے‘‘۔
اترپردیش کی سابق چیف منسٹر نے اپنے پارٹی کیڈر پر زوردیا ہے کہ وہ بھیم آرمی جیسی تنظیم سے دور رہیں جو مبینہ طور پر چندہ اکٹھا کرنے کے لئے اپنی ریالیوں میں بی ایس پی کے نام کا استعمال کررہے ہیں۔
درایں اثناء اترپردیش کے ایک منسٹر نے ہفتہ کے روز کہاکہ مندر کے شہر میں حالات پر قابو رکھنے کے لئے فوج ایودھیا میں تعینات کردی جائے گی۔
اوم پرکاش راجبہار صدر ایس بی ایس پی نے بھارتیہ جنتا پارٹی نے اپنے تعلقات منقطع کرلئے۔دھرم سبھا کے نام پر ہفتہ کے روز شیوسینا چیف ادھو ٹھاکرے اور دیگر کی آمد پر راجبہار نے سابق چیف منسٹر اترپردیش اکھیلیش یادو کے مطالبات کی حمایت کرتے ہوئے کہاکہ سپریم کورٹ میں معاملہ زیر دوراں ہے لہذا یہاں پر فوج کی تعیناتی عمل میں لائی جانی چاہئے۔ راجبہار نے کہاکہ’’میں اکھیلیش یادو کے بیان کی حمایت کرتاہوں جس میں انہوں نے فوج کی تعیناتی کا مطالبہ کیاہے‘‘