بی ایس یدی یورپا نے جمعرات کے روزکرناٹک چیف منسٹر کی حیثیت سے حلف لیا ہے۔ سپریم کورٹ نے کہاہے کہ یدی یوراپا ہفتہ کے روز چار بجے تک فلور ٹسٹ پورا کریں۔
بنگلورو۔ بی جے پی کے بی ایس یدی یورپا نے دوروز قبل کرناٹک میں اقلیتی حکومت کے چیف منسٹر کے طور پر حلف لیا ہے‘ انہیں ہفتہ کے روز چار بجے تک ایوان میں اعتماد کا ووٹ حاصل کرنا ہے‘ سپریم کورٹ نے انہیں یہ احکام دئے ہیں۔
کچھ ہی دیر میں اس بات کا فیصلہ ہوجائے گا کہ یدی یوراپا ایوان میں اعتماد کا ووٹ حاصل کرسکتے ہیںیا نہیں۔ایوان میں اکثریت کا مظاہرہ کرنے کے لئے کرناٹک کے گورنر وجو بھائی والا نے یدی یوراپا کو متنازع فیصلے میں پندرہ دن کا وقت مہیا کیاتھا۔
ید ی یوراپا کے وکیل مکل روہتگی جو مرکزی حکومت کے سابق میں اعلی وکیل تھے نے عدالت سے ایک ہفتہ کا وقف مانگاتھا مگر عدالت نے اس کو مسترد کردیا۔سنوائی کررہے تین ججوں میں سے ایک نے کہاکہ’’ ہفتہ کے روز فلورٹسٹ کا تعین کسی کے لئے بھی موقع نہیں رہے گا‘‘۔
یدی یوراپا نے سیکرٹ بیلٹ کی مانگ کی تھی جس کو بھی مسترد کردیاگیا۔کرناٹک میں 112کی تعداد کو پہنچنے کے لئے بی جے پی کے پاس اٹھ ممبرس کی کمی ہے۔
کرناٹک اسمبلی الیکشن کے نتائج کے ایک روز بعد گورنر نے کانگریس اور جنتادل ے اتحاد جس کے کا دعوی ہے کہ ان کے پاس116اراکین اسمبلی ہیں کے بجائے بی جے پی کو مدعو کرنے کا فیصلہ کیاتھا۔ اسی رات کو کانگریس نے معاملے کو سپریم کورٹ سے رجوع کیا ۔
رات بھر سنوائی کے بعد عدالت نے یدی یوراپا کی حلف برداری پر روک نہیں لگایا ‘ مگر سنوائی جاری رکھنے کی بات کہی اور کہاکہ اس طرح کے واقعات ’’ اراکین اسمبلی کی خرید وفروخت‘‘کاکھلاراستہ فراہم کرنا ہوگا۔
جب عدالت نے روہتگی سے پوچھا کہ بی جے پی کے پاس تعداد کہاں سے ائی گئی تو انہوں نے کہاکہ’’ حمایت کانگریس اور جے ڈی ایس کے ایم ایل ایز کریں گے ‘ اس سے زیادہ اس وقت کچھ کہہ نہیں سکتا‘‘۔
اسی دوران راہول گاندھی نے بذریعہ ٹوئٹ کہاکہ ’’ بی جے پی کو ایسا کرنا سے روکد ینا چاہئے ‘ وہ حکومت تشکیل دینے کے نام پر دھوکہ دے رہی ہے‘ پیسوں اور طاقت کی بنیاد پر عوامی رائے کو چھیننے کی بی جے پی کوشش کررہی ہے‘‘۔
بدعنوانی او ررشوت خوری کی سازشوں کو ناکام بنانے اور اپنے اراکین اسمبلی کو منحرف ہونے سے روکنے کے لئے کانگریس اور جے ڈی ایس نے تین بسوں کے ذریعہ اپنے اراکین اسمبلی کو بنگلور کے باہر لے کر چلے گئی۔
ان کا کہنا ہے کہ چارٹر ہوائی جہاز کی مدد سے وہ ایسا کرنا چاہتے تھے مگر انہیں اجازت نہیں ملی۔تین بسیں حیدرآباد پہنچی جہاں پر پانچ ستارہ ہوٹل میں اراکین اسمبلی کو رکھا گیاتھا۔فلورٹسٹ کے لئے دوگنا طاقت لگانے کی۔
کانگریس او رجے ڈی ایس کا الزام ہے کہ ان کے اراکین اسمبلی کو دھمکیاں دی جارہی ہیں اور انہیں ایک سوکروڑ کی رشوت اور منسٹری کی لالچ دی جارہی ہے۔ کانگریس کا دعوی ہے کہ ان کے ایک رکن اسمبلی آنند سنگھ کو’’اغوا‘‘ کرلیا ہے۔پارٹی اراکین کی فہرست پر دستخط کے بعد ایک اور کانگریس کے رکن اسمبلی کو ایم ائی اے بھیج دیاگیا۔