کولکاتہ: سماجوادی پارٹی او ربہوجن سماجوادی پارٹی نے حکمراں جماعت بی جے پی کو اتر پردیش میں ضمنی انتخابات میں لوک سبھاکی دو سیٹوں زبردست شکست دی ہے ۔ اور وہ اس کی خوشیاں منا رہے ہیں ۔
انہوں نے اس کا سہرا مغربی بنگال کی وزیر اعلی او ر ترنمول کانگریس کے لیڈر ممتا بنرجی کے سر باندھا ہے۔ ایس پی کی قومی نائب صدر کرنمونی نندا نے صحافیوں سے بات کرتے ہو ئے بتا یا کہ ’’ ممتا بنرجی نے سب سے پہلے ایس پی کے سربراہ اکھیلیش یادو کو مایا وتی کی پارٹی بی ایس پی سے اتحاد کرتے ہوئے ضمنی انتخابت لڑنے کا مشورہ دی تھیں۔ اس مشورہ کو مد نظر رکھتے ہوئے ایس پی ۔
بی ایس پی اتحاد سے انہیں کامیابی ملی ہے اور بی جے پی بری طرح ناکام ثابت ہوئی۔‘‘ انہوں نے مزیدکہا کہ ’’ ایس پی کے تمام اراکین اور اکھیلیش جی ممتا جی کے احسان مند ہیں جنہوں نے ہمیں یہ مشورہ دیا ہے۔نندا نے مزید کہا کہ ۲ دسمبر ۲۰۱۷ء میری او ر اکھیلیش جی کی ملاقات ممتا جی کے رہائش گاہ پر ہوئی تھیں ۔
جہاں ممتا جی نے ہمیں مشورہ دیا کہ ہم انتخابات میں مایاوتی کے ساتھ اتحاد کریں۔ابتداء میں ہمیں یہ مشورہ عجیب سا لگااور اس پر کچھ تبصرہ نہیں کر پا رہے تھے۔لیکن ہم نے ان سے کہا کہ ہم اس سلسلہ میں مشاورت کے بعد ہی کو ئی فیصلہ کریں گے۔
پھر انہوں نے ہمیں سمجھایاکہ مایاوتی کے ساتھ اتحاد کرنے کی ہمیں کیو ں ضرورت ہے۔ آخر کار ہم نے اس اتحاد کا فیصلہ کیا اور آج نتیجہ آپ کے سامنے ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ بہت جلد ہم اپنے پارٹی کے وزراء کے ساتھ ممتا جی کا شکریہ ادا کرنے کے لئے کلکتہ جائیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے ساتھ اکھیلیش بھی رہیں گے۔ممتا جی نے کامیابی میں ایک اہم رول ادا کیا ہے ۔چہارشنبہ کے دن اتر پردیش کے ضمنی انتخابات کے نتیجہ آنے کے بعد بنرجی نے ٹوئیٹر پر کہا کہ ’’بہت بڑی کامیابی ہوئی ہے ۔
میں مایاوتی جی کو اور اکھیلیش یادو جی کو اس کامیابی پر مبارکباد پیش کرتی ہوں۔اور کہا کہ بی جے پی کی الٹی گنتی شروع ہوگئی ہے۔نندا نے کہا کہ سماج وادی پارٹی نے فیصلہ کیا کہ بی ایس پی کے ساتھ ان کا اتحاد جاری رہے گا۔کیو ں کہ عوام یہی چاہتی ہے۔