بنگلورو۔بی جے پی کے ریاستی صدر بی ایس یدیوراپا اور جے ڈی ( ایس) کے رکن اسمبلی کے درمیان مبینہ بات چیت پر مشتمل اڈیو کی اجرائی کے بعد کرناٹک کے چیف منسٹر ایچ ڈی کمارا سوامی نے پی رکے روز موثر ایس ائی ٹی جانچ کے ذریعہ ’’حقائق کو منظرعام‘‘ پر لانے کا اعلان کیا ۔
اسپیکر اسمبلی رامیش کمار نے اس معاملے میں اپنا نام گھسٹے جانے کے بعد ’’ حقائق کو منظرعام پر لانے ‘‘ کے لئے ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دینے کی تجویز پیش کرنے کے بعد اسمبلی میں میں کمارا سوامی نے اس بات کا اعلان کیا۔
تمام اراکین کی جانب سے کہے جانے کے بعد کہ اسپیکر اپنے دفتر کی اہمیت اور احترام کے تحفظ کے لئے جانے جاتے ہیں واضح طور پر برہم اسپیکر نے کمارا سوامی پر زوردیتے ہوئے کہاکہ’’ حقائق کو منظرعام پر لانے کے لئے ایک ایس ائی ٹی کا قیام عمل میں لائیں اور پندرہ دنوں کی مجھے راحت دیں‘‘۔
کمارا سوامی نے کہاکہ وہ بھی اسپیکر پر لگائے گئے الزامات سے ’’ دلبرداشتہ ہیں‘‘ اور انہو ں نے ایس ائی ٹی کے قیام کی تجویز کو قبول کرلیاہے۔انہو ں نے اسپیکر سے استفسار کیا کہ’’ میں حقائق سے کو منظرعام پر لانے ایک موثر تحقیقات کے لئے ایس ائی ٹی کے قیام کی آپ سے اجازت مانگنا چاہتاہوں‘‘۔
بی جے پی ممبرس نے کہاکہ تحقیقات صرف اسپیکر پر لگے الزامات تک محدود رہنا چاہئے ورنہ ہمیں ایس ائی ٹی کے غلط استعمال کا خدشہ ہے۔ مذکورہ اسپیکر نے کمارا سوامی سے یہ بھی کہاکہ’’ یہ ( ایس ائی ٹی) کسی کو تعقب کرنے کے لئے نہیں بنائی جائے۔
تحقیقات صرف حقائق کو منظرعام پرلانے کے لئے ہونا چاہئے‘‘۔
کرناٹک میں سیاسی طوفان اس وقت کھڑا ہوگیا جب کمارا سوامی نے جمعہ کے روز ایک اڈیو ٹیپ ریلیز کیا جس میں مبینہ طور پر یدیوراپا نے جے ڈی( ایس) کے ایم ایل اے کو حکومت گرانے میں مدد کرنے کی ترغیب دے رہے ہیں۔
کمارا سوامی نے یہ بھی کہاتھا کہ یدیوراپا نے ’’ بکنگ کے لئے پچا س کروڑ‘‘ کی بھی پیشکش کی ہے ‘ مذکورہ اسمبلی اسپیکر استعفیٰ دینے والے ایم ایل ایز کے حمایت میں کام کریں گے تاکہ بی جے پی کی مدد کرسکے۔یدیوراپا نے کہاکہ ’’اگر یہ( مذکورہ الزمات) ثابت ہوئے تو۔
اگر میں نے اس طرح کی بات کی ہے( اسپیکر کے متعلق) ‘ اگر یہ ثابت ہوتا ہے‘ تو میں ایم ایل اے سے استعفیٰ دے کر سیاسی سنیاس لے لوں گا‘‘