نئی دہلی:فوجیوں کو فراہم کئے جانے والے کھانے کے خراب معیار کو سوشیل میڈیا کے ذریعہ عام کرنے والے بی ایس ایف کے جوان تیج بہادر یادو کو برطر ف کردیاگیا ہے۔
فوجی عہدیداروں کی مان مانے کا شکار جوان کے یہ اقدام حکومت کو اس قدر ناگوار گذارا کہ حکومت نے جوان کو ہی بر طرف کردیا۔مئی 14سے جنتر منتر پر ایک احتجاجی کی شروعات عمل میں ائی۔
یادو احتجاج کرنے کا فیصلہ کیا اور بہت سارے لوگ ان کی حمایت میں اگے بھی ائے۔ٹائمز آف انڈیا کے مطابق ممبئی کانگریس نے یہ احتجاج منظم کیاتھا‘ یادو نے کہاکہ انہوں نے حکومت کو دوماہ کی مہلت دی ہے کہ فوجوانوں کو فراہم کئے جانے والے کھانے میں تبدیلی لائے اور ان کی موت کی ذمہ داری قبول کرے۔
یادو نے کہاکہ ’’ انتخابات سے عین قبل سرجیکل اسٹرائیک عمل میںآتی ہے۔ مگر وہ کس طرح انجام پائی ہمیں پتہ نہیں۔جو لوگ اقتدار میں ہوتے ہیں وہ کہتے ہیں ہم ان کے دس ماریں گے اگر وہ( پاکستانی) ہمارا ایک کو مارتے ہیں۔
اب تک ان لوگوں نے کتنے مارے؟ ہمارے ایک جوان کی موت ایک کرنل کی موت ہے اور ہمارا کیا جواب ہونا چاہئے‘ ہم نے پہلے ہی بنگلہ دیش بنادیا جو ہمارے لئے درد سر بنا ہوا ہے‘‘۔
مذکورہ جوان کو اپریل میں اس لئے برطرف کردیاگیا تھا کیونکہ اس نے اپنے اعلی عہدیداروں کے خلاف الزامات عائد کئے جو محکمہ کو بہت برا لگا۔یادو نے ویڈیو میں کہاکہ’’ کھانے کے معیارکے متعلق جانچ کا بھروسہ دلانے کے بعد حکومت نے اب تک ایسا نہیں کیامگر مجھے برطرف کردیاگیا۔
نہ تو میں کسی وکیل کو کھڑا کرسکتا ہوں اورنہ ہی اپنے گھر والوں کو پالنے کی حالت میں ہوں‘‘۔انہوں نے کہاکہ جو سپاہی بدعنوانی کے خلاف آواز اٹھاتے ہیں انہیں اسی طرح برطرف کردیاجاتا ہے۔ جب جوانوں نے انڈیا گیٹ احتجاج کے طور پر انڈیا گیٹ کے پاس پیسے مانگنے کی شروعات کی تب پولیس نے انہیں گرفتار کرکے جنتر منتر پر چھوڑ دیا۔
واچ اؤٹ لک کا خصوصی ویڈیو
https://www.youtube.com/watch?v=1zTSGUihC40