بیگوسرائے/نئی دہلی۔شر پسند عناصر کا ایک گروپ جس میں مبینہ طور پر بجرنگ دل کے لوگ شامل تھے ادھیڑ عمر کے محمد استغار عالم پربیگوسرائے میں ہفتہ کے روز حملہ کردیا اور نیم بیہوشی کے عالم میں آنے تک پیٹا اور خون میں لت پت کردیا۔وہ فی الحال اسپتال میں ہے اور بات کرنے سے قاصر ہے۔
مذکورہ لوگوں کی اب تک گرفتاری عمل میں نہیں ائی ہے‘ مگر عالم پر بیف ساتھ رکھنے کا ایک کیس درج کرلیاگیا‘ جس کے فیملی اب بھی تشدد کے خوف میں ہے۔ محمد استغار عالم کے عالم کے لئے دن کی شروعات بیگوسرائے میں بہتر رہی۔
ان کا بچوں کے کپڑے فروخت کرنے کا بہتر کاروبار بھی تھا‘ اس روز کچھ گوشت اپنے گھر وہ خرید کر لے جارہے تھے کیونکہ انہیں خوشی تھی کہ بیٹی کی شادی کے لے رشتہ طئے ہوگیا ہے۔
وہ سیکل پر جارہے تھے‘ اسی وقت ایک گروپ نشہ کی حالت میں دپشت انہیں روکنے کی کوشش کی۔ خطرہ کا احساس ہونے کے ساتھ ہی وہ بھاگ کھڑے ہوئے او رسیکل دوڑانے لگے‘ ان کا تعقب کیاگیا اور انہیں گھسیٹ کر اس قدر پیٹا کے وہ نیم بیہوشی کے عالم میں چلے گئے اور ان کے پا سے 15سے 16ہزار روپئے بھی چھین لئے جو ا ن کی سخت محنت سے کمائے پیسے تھے۔
انہیں بے رحمی کے ساتھ لات اورگھونسے رسید کئے گئے جبکہ وہ رحم کی بھیک مانگ رہے تھے۔ انہوں نے کہاتھاکہ وہ گوشت لے رہے ہیں۔ ان کے کان سے خون جانے لگا اور وہ پھر نیم بیہوشی کے عالم میں چلئے گئے۔ ان کے گھر والوں کے مطابق اس کے بعد بھی مارپیٹ کا سلسلہ جاری رہا۔
عالم دواخانہ میں اور بات کرنے سے قاصر ہے۔پوری فیملی صدمے کا شکار ہے‘ ان کی معمر ماں صدمہ میں ہے۔ یہ ایک غریب فیملی ہے‘ جس کے پاس زمین کا تکڑا بھی نہیں ہے اور بچوں کے کپڑوں کی فروخت سے جو آمدنی ہوتی ہے اس پر ہی ان کا انحصار ہے۔
ان کے بھائی محمد ممتاز علم نے دی سٹیزن سے بات کی جس کی آواز تناؤ میں تھی۔ جہاں پر استغار کی پیٹائی کی جارہی تھی وہا ں سے گذرنے والے کچھ گاؤں کے لوگوں نے ان کی معمر ماں کو اطلاع دی جو گھرپر تھیں۔
ممتا ز نے کہاکہ”ہم کنہیا کمار کے حامی ہیں“اور یہ بھی کہاکہ انتخابی کے دونوں میں شدید بحث وتکرار بھی ہوئی تھی۔ انہیں کنہیا کمار کے آنے کی امید او رتوقع ہے۔ ممتاز نے کہاکہ ان کے بھائی کو گوشت کے نام پر لوٹ لیاگیا ہے۔