بیگوسرائے سے کنہیا کمار کو ووٹ دیں:سید ولی اللہ قادری 

اسوقت ملک میں اگلی وزارت عظمیٰ کے لیے الیکشن کا ماحول گرماگرم ہے، معمول کے مطابق گندی سیاست اپنے شباب پر ہے، لیکن بہت ہی خوشی کی بات یہ ہیکہ اس بار ملک کے مختلف علاقوں سے باشعور، نظریاتی اور ترقیاتی سوچ کے حامل ٹھوس افراد بھی الیکشن میں حصہ لے رہےہیں، انہی میں سے ایک نوجوان کنہیا کمار بھی ہے_

کنہیا کمار وہ انقلابی نوجوان ہے جس نے پورے ملک میں اسوقت صدائے حق بلند کی جب نریندرمودی کا استبدادی دور اپنے شباب پر تھا اور بڑے بڑے قلم اور ہاتھ بھر کی زبانیں زر کے عوض تو کہیں زندگی کے عوض فروخت ہورہی تھیں، کنہیا کمار نے جس وقت جواہر لعل نہرو یونیورسٹی سے انتہا پسند جن سنگھی عناصر کو آئینہ دکھایا وہ وقت دراصل ہندوستان کا تاریخی موڑ تھا جب حب الوطنی اور نیشنلزم کو عوام کے  جائز سوالات اور اظہار کی آزادی سے متصادم کردیا گیا تھا، حکومتی ناکامیوں پر تنقید کو ملک دشمنی اور نریندرمودی پر تنقید کو ہندو مذہب کی توہین کے درجے میں رکھنے کی کوششوں نے ملک بھر میں انصاف پسندوں کو تشویش میں ڈال دیا تھا، ڈر اور نفرت کے اس ماحول کو کنہیا کی للکار نے کمزور کیا تھا_ اب کنہیا کمار بیگو سرائے سے الیکشن لڑنے جارہے ہیں، وہ پارلیمنٹ جانے کے لیے تیاری کررہےہیں، ان کا پارلیمنٹ پہنچنا صرف ان کے حلقہٴ انتخاب ہی کے لیے نہیں اس ملک کے لیے بھی بہت ضروری ہے_

کنہیار کمار اس ملک میں فرد کی آزادی کی ایک علامت ہیں، کنہیا سڑک چھاپ نیتا نہیں ہیں وہ تعلیمیافتہ اور دانشور پہلے ہیں بعد میں سیاستدان ہیں، کنہیا نئے ہندستان کا ابھرتا ہوا نوجوان ہے، جو ملک کو حقیقی معنوں میں آگے لے جانا چاہتے ہیں، کنہیا الیکشن والی بولی نہیں بولتے، جو موسم آتے تو سر چڑھ کر بولتی ہے اور موسم جاتے ہی گدھے کے سر سے سینگ کی طرح غائب ہوجاتی ہو، کنہیا کی باتیں عام سیاست دانوں کے وہ وعدے نہیں، جو کبھی پورے نہیں ہوتے۔

کنہیا کمار کا انتخابی منشور بالکل صاف ستھرا اور واضح ہے انہوں نے میڈیا کانفرنس میں اپنے انتخابی منشور کو ان الفاظ میں واضح کیا ہیکہ:

"یہ لڑائی ” سچ  اور جھوٹ ” اسی طرح ” حق اور لوٹ ” کے درمیان ہے، یہ لڑائی متشددانہ سوچ اور نوجوان جوش کے درمیان ہے "

حال ہی میں بی بی سی ڈبیٹ بہار بولے گا کے اندر کئے گئے ایک سوال آپ تو نئی سوچ کی پہچان ہیں پر جواب دیتے ہوئے کنہیا نے بڑا خوبصورت جواب دیا، بولے (سوال پوچھنے والے نوجوان سے) آپ نے مجھے ویسا ہی پہچانا ہے، جیسا میڈیا نے مجھے دکھایا ہے، پرسنلی آپ مجھے کتنا جانتے ہیں کسی پبلک فورم پر ایسا جواب دینا، جگر گردے کی بات ہے، سیاست میں نیا نیا قدم رکھنے والا نوجوان، اس طرح سچائی سے بات کرے، آسان بات نہیں، یہ جملہ کنہیا کے خلاف بھی جاسکتا ہے، لیکن بے پرواہ ہوکر کنہیا سچ بول گئے، ہندستان کو ایسے سچ بولنے والے نوجوان نیتاؤں کی ضرورت ہے۔

جو سچ بولنے کا ساہَس رکھتا ہو، اس سے سچا کام کرنے کی امید بھی لگائی جاتی ہے۔

ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ بیگوسرائے حلقۂ انتخاب میں سیکولرزم کا دم بھرنے والی جماعتیں اس نوجوان کے حق میں دستبردار ہوکر ایک تاریخ رقم کرتیں، کیونکہ یہ نوجوان بہرصورت اس سیٹ سے پارلیمنٹ پہنچ کر ہندوستان کی نمائندگی کا حقدار ہے،

اور اسی لیے ہم اس موقع پر لوک سبھا الیکشن میں بیگوسرائے، بہار سے کنہیا کمار کی مکمل تائید کرتےہیں، اور تمام مسلمانوں اور برادران وطن سے اپیل کرتےہیں کہ وہ ہندوستان کی اس آواز کو پارلیمنٹ پہنچانے میں بھرپور تعاون کرکے تاریخ کا حصہ بنیں_