بیکانیر کے نوجوان کی پیٹائی او رموت کا واقعہ۔ متاثرہ کے والد نے کا کہنا ہے کہ لڑکی کے گھر والوں کو آگاہ کیاتھا‘ تعلقات کو ختم کرنا چاہتے تھے

درایں اثناء لڑکی کے گھر والوں کا دعوی ہے کہ متوفی لڑکا ‘ لڑکی اور اس کے گھر والوں کو ہراساں کررہاتھا
تین دن قبل بیکانیر کے ایک مسلم نوجونوں کی نعش برآمد ہوئے جس کو ایک ہندو لڑکی کے گھر والوں نے مبینہ طور پر معاشقی کے چلتے قتل کردیاتھا‘ اب متاثرہ کے والد نے جمعہ کے روز اس بات کا دعوی کیاہے کہ انہوں نے اس رشتہ کے متعلق لڑکے کو روکاتھا اور لڑکی کے گھر والوں کو بھی آگاہ کیاتھا۔

درایں اثناء لڑکی کے گھر والوں نے بھی دعوی کیاہے کہ متوفی نوجوان مسلسل لڑکی اور ا سکے گھر والوں کو ہراساں کررہاتھا

بیکانیر سپریڈنٹ آف پولیس ساوائی سنگھ اور واقعہ کی تحقیقات کررہے افیسر صدر راجندر سنگھ نے کہاہے کہ لڑکی کے گھر والوں کا الزام ہے کہ 21سالہ سیف علی لڑکی کے والد کو متعدد مرتبہ دھمکیاں دی تھیں۔ نیم بیہوشی کے عالم میںیکم مئی کو سیف علی ملا تھا جو اسپتال لے جانے کے فوری بعد وہ فوت ہوگیا۔متوفی سیف کے والد اسلم خان کا کہنا ہے کہ سیف اولڑکی ایک دوسرے کوپچھلے کچھ دنوں سے جانتے تھے۔

انہو ں نے کہاکہ’’اس کے ساتھ لڑکی کا شناختی کارڈ دیکھنے کے بعد میں نے اس کے متعلق سیف سے پوچھا۔ میں نے سیف کے فون میں دونوں کی تصوئیر بھی دیکھی۔میں نے اس کو وارننگ دی تھی اس رشتہ کے متعلق کیونکہ لڑکی کاتعلق دوسرے مذہب سے ہے‘‘۔ اسلم نے کہاکہ یہ کچھ ماہ قبل پیش آیاواقعہ تھا۔

اسلم خان نے کہاکہ’’ میں نے لڑکی کے گھر کی تلاش کی اور اس کے والدین کو معاملہ سے واقف کروایا۔ میں نے لڑکی کے شناختی کارڈ کے متعلق انہیں کہا‘ جس کے متعلق لڑکی کادعوی ہے کہ ائی کارڈ کھوگیاتھا۔

اس کے بعد میں نے والدین کو تصویروں کے متعلق بتایا۔ نے اس رشتہ کو آگے لے جانے سے روکنے کے لئے رضامندی کا اظہار کیا‘‘۔ اسلم خان نے کہاکہ گھر والو ں مکان بیکانر کے علاقہ بھٹو کا باس علاقے میں ہے۔

اسلم نے کہاکہ ’’ ہم نے سیف پر روک لگادی تھی مگر لڑکی مسلسل فو ن کررہی تھی۔ ہم چاہتے ہیں فون کالس ریکارڈ کی جانچ کی جائے‘‘۔

پانچوں جماعت تک تعلیم حاصل کرنے والا سیف بیکانر کی ترکاری منڈی میں کام کرتا تھا اور یومیہ دو سے ڈھائی سور وپئے کی کمائی کرتاتھا۔لڑکی کے والد وجئے سنگھ ‘ بنٹی اور دیگر رشتہ دار وجیندر کو جمعرات کے روز قتل کے الزام میں پولیس نے گرفتار کرلیاہے۔

وجئے سنگھ نے انڈین ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے کہاکہ ’’ متوفی سیف انہیں دھمکی آمیز فون کالس کرتا تھا اور راستے سے ہٹ جانے کی باتیں بھی کرتا‘ ایک روز اس نے بندوق دیکھ کر مجھے دھمکی دی تھی‘ درایں اثناء وجیندر نے بتایا کہ سیف مسلسل لڑکی کے گھر پر نظر رکھے ہوئے تھا ایک روز جب ہم مندر کو گئے تھے اس وقت بھی وہ ہمارے تعقب کرتے ہوئے وہاں پہنچا ۔

جہاں پر ہمار ی درمیان میں مد بھیڑ ہوئی ہم نے ہاکی اسٹیک سے کے پیرپر مارا۔

ہمیں نہیں معلوم تھا وہ اس مر جائے گا۔بیکانیر ایس پی نے کہاکہ لڑکی کی ماں نے پولیس سے ایک شکایت درج کرائی تھی کہ وجیندر اس کی لڑکی کو فروخت کرنے کے لئے لے گیاتھا۔ بعد میں اس شکایت سے دستبرداری اختیار کرلی گئی