بین الاقوامی ایجنڈہ طئے کرنا برکس کی اہم ذمہ داری

ترقی پذیر ممالک کو فوائد ملنا ضروری ‘ وزیراعظم نریندر مودی کا خطاب ‘ صدر چین سے بھی ملاقات

ھانگجھاو ، 4 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) وزیر اعظم نریندر مودی نے ابھرتی ہوئی معیشتوں کی تنظیم ‘برکس’ کو بین الاقوامی سطح پر موثر ترین قرار دیتے ہوئے آج کہا کہ بین الاقوامی ایجنڈا طے کرنا اب اسی کی ذمہ داری ہے ۔ جی -20 کانفرنس میں حصہ لینے یہاں آنے والے مسٹر نریندر مودی نے کانفرنس سے الگ برکس ممالک کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ "یہ ہماری مشترکہ ذمہ داری ہے کہ ہم بین الاقوامی ایجنڈا اس طرح تیار کریں جس سے ترقی پذیر ممالک کو ان کا ہدف حاصل کرنے میں مدد ملے "۔ ہندوستان کے علاوہ برازیل، روس، چین اور جنوبی افریقہ برکس کے رکن ہیں۔ وزیر اعظم نے کہاکہ”برکس کے صدر کی حیثیت سے ہم نے ذمہ دار، جامع اور اجتماعی حل کو تھیم کے طور پر منتخب کیا ہے ، جو جی -20 ممالک کی مرکزی ترجیحات کو بھی عکاسی کرتا ہے ۔ ہم نے برکس کو دارالحکومتوں سے دور پہنچایا ہے تاکہ اس میں تمام علاقوں کے لوگوں کو شامل کیا جا سکے "۔ اس سے بی آئی ایم ایس ٹی ای سی(بے آف بنگال انسٹو فار ملٹی سیکٹرل ٹیکنکل اینڈ اکنامک کوآپریشن) ممالک کے ساتھ ہمارے تعلقات کو مزید مضبوط کرنے کا بھی موقع ملے گا”۔

بی آئي ایم ایس ٹی ای سی میں ہندوستان کے ساتھ بنگلہ دیش، بھوٹان، میانمار، نیپال، سری لنکا اور تھائی لینڈ بھی شامل ہیں۔مسٹر مودی نے اپنی تقریر کے آخر میں تمام لیڈروں کو آئندہ ماہ گوا میں ہونے والی برکس کانفرنس کے لئے مدعو کیا۔ اس دوران وزیر اعظم نریندر مودی نے چین کے صدر شی جنپنگ سے آج یہاں ملاقات کی اور نیوکلیائی سپلائر گروپ (این ایس جی) کی رکنیت نیز چین- پاک اقتصادی کوریڈور سمیت کئی اہم مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔جی -20 کانفرنس میں حصہ لینے کئے لئے یہاں آنے والے مسٹرنریندر مودی اور مسٹر جنپنگ کے درمیان دو طرفہ بات چیت ہوئی۔ تین ماہ کے اندر دونوں لیڈروں کی یہ دوسری ملاقات ہے ۔ اس سے پہلے جون میں انہوں نے تاشقند میں شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کے دوران علاحدہ طورپر ملاقات کی تھی۔دونوں لیڈروں نے این ایس جی میں ہندوستان کی رکنیت کی کوشش اور پاکستان کے مقبوضہ کشمیر (پی او کے ) سے گزرنے والے چین- پاکستان اقتصادی کوریڈور سمیت کئی اہم مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔وزارت اُمور خارجہ کے ترجمان وکاس سوروپ نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ دہشت گردی پر بھی بات چیت ہوئی ہے ۔ مودی نے کہا کہ ہندوستان اور چین کو ایک دوسرے کے اہم مفادات کے معاملہ میںحساس ہونا چاہیئے ۔ اس کے علاوہ انہوں نے منفی تاثر کو بھی ختم کرنے کیلئے موثر اقدامات کی ضرورت پر زور دیا ۔