بیت الخلاء نہیں تو شادی بھی نہیں: امام نے نکاح پڑھانے سے کیا انکار

ضلع نوح:ہریانہ کے ضلع نوح میں واقعہ پنہانہ بلاک کے دس دیہاتوں میں 1200اماموں نے اس گھر میں نکاح پڑھانے سے صاف طور پر انکا ر کردیا جہاں پر بیت الخلاء کی سہولت ندارد ہے۔

جمعرات کے روز ایک اجلاس میں جمعیت العلماء ہند نے کہاکہ کھلے میں حاجت پوری کرنے کی اسلام میں اجاز ت نہیں ہے اور مذہب اسلام جسمانی وروحانی دونوں کی صفائی پر زوردیتا ہے۔مجوزہ کسی بھی جوڑی کو متعلقہ گاؤں کے سرپنچ سے گھر میں بیت الخلاء کی موجودگی کے متعلق صداقت نامہ حاصل کرنا پڑیگا ۔

اگر وہ صداقات نامہ فراہم کرنے میں ناکام رہیں گے تو ان نکاح نہیں پڑھایا جائے گا۔جمعیت کے لیڈر یحییٰ کریمی نے دی ہندوسے کہاکہ ’’ امام نکاح اس وقت ہی پڑھائیں گے جب تک کہ دونوں خاندان ہمارے اس شرط پر پوری نہیں اترتے۔

مذکورہ دونوں خاندانوں کو شادی سے قبل سرپنچ سے حاصل کردہ صداقات نامہ پیش کرنا ہوگا‘‘۔کریمی نے کہاکہ شادی کے لئے یہ شرائط لازمی ہیں اور ان کو مسلم اکثریت والے ہریانہ ‘ راجستھان‘ ہماچل پردیش اور پنچاب کے علاقوں میں توسیع کی جائے گی۔

ہمیں یقین ہے کہ نوح میں پنہانہ کے ائمہ اس پر عمل کررہے ہیں۔ اس اس ضمن میں نوج کے علاوہ دیگر مسلم اکثریت والے نارتھ انڈیا کے علاقوں میں اجلاس منعقدکرتے ہوئے اس قسم کے شرائط کو لازمی بنانے کی کوشش کررہے ہیں۔

بعدازاں اس ملک کے دیگر علاقوں تک پہنچایاجائے گا‘‘

۔مذکورہ اجلاس میں شراب پر امتناع اور شادی کے موقع پر موسیقی او رڈی جے کے استعمال پر بھی پابندی عائد کرنے کا فیصلہ لیا گیا ہے۔ضلع انفارمیشن اور پبلک ریلیشن افیسر دلبیر سنگھ نے اس سخت فیصلہ کی ستائش میں کہاکہ یہ اقدام لوگوں کو بیت الخلاء کی تعمیر میں ہمت افزائی کریگا۔