سونے سے قبل آپ سونچتے ہیں کہ کھانے پینے کی کوئی چیز ٹیبل یا زمین پر نہ رہ جائے ۔ نہیں تو آپ کی ملاقات جس کو آپ جانتے ہیں او ربن بلائے مہمان چوہے وہاں پر پہنچ جائیں گے۔
زمین پر کودنے کے لئے چوہے پیکھان مانجی کے ہاتھوں پر اچھل کود کرتے ہوئے دیکھائی دیتے ہیں‘چوہوں کو مارنے سے قبل وہ سر کے بل بار بار چل رہے تھے۔
چوہوں کو مارنے کے ساتھ ہی ا س ساٹھ سالہ شخص کی بوسیدہ جھوپڑی کے باہر بنے صحن میں کھڑے لوگ تالیاں بجانے لگتے ہیں۔ہندوستان کے کچھ غریب لوگوں کے لئے جن کاشمار چوہے کھانے والوں میں ہے کے لئے ایک او رکھانا تیار ہوگیا ۔
بہار کے مشاہیرہ میں پچھلے تین دہوں سے ان پر کام کرنے والے سدھا ورگس ے کہاکہ’’ غریب سے غریب تر طبقہ ہے یہ جس کو حکومت کی اسکیمات کے متعلق بڑی مشکل سے معلوم ہوتا ہے‘ ایک ڈالر فی دن کی مناسبت سے یہ لوگ زندگی گذارتے ہیں‘‘
ایک مقامی نے کہاکہ ’’ اگلے وقت کے کھانے اور جزم جیسی بیماری کے لئے یہ ان کی روزانہ کی جدوجہد ہے‘‘۔
تمام قسم کے جنگلی کیڑے پتنگے اور جانور اس سماج کے لئے قابل خیر مقدم ہیں ‘ جس میں گھریلو چوہے بھی شامل ہیں ۔
عام طور پر کولمبیا‘ لاؤس‘ میانمار‘ کے علاوہ فلپائن‘ انڈونیشیا‘ تھائی لینڈ‘ گھانا ‘ چین او رویتنام کے کچھ حصوں میں چوہے کھائے جاتے ہیں۔
You must be logged in to post a comment.