پٹنہ۔ چیف منسٹر نتیش کمار نے بہار کی سیاست میں چانکیہ کی طرح کام کیاہے ۔ جس کو اکثر آر جے ڈی کے قومی صدر نے ’ پلٹو رام‘ سے تعبیر کیاتھا‘ جس کے ساتھ ان کے طویل عرصہ سے تعلقات رہے ہیں‘ پیشہ سے ایک میکانیکل انجینئر نتیش کمار نے اپنے مخالفین کو پچھاڑ دیا ہے ‘ جنھوں نے مودی حکومت کے لئے چالاک مشیر کی طرح کام کیا ہے جسے ہم سمراٹ چندرگپت دور کے چانکیہ بھی کہہ سکتے ہیں
۔سال2014میں اقتدار میںآنے کے بعد اپنی گھٹتی مقبولیت کے پیش نظر نتیش کمار نے لالو پرساد یادو کے ساتھ ہاتھ ملایا اور ریاست بہار میں بی جے پی کی بڑھتی مقبولیت پر لگا م کسنے کی چل چلی۔ سال 2015میں اچانک لالو پرساد یادو سے علیحدگی اختیار کرتے ہوئے نریندر مودی کی زیرقیادت بھگوا پارٹی کو اپنا ساتھی چن لیا۔
قبل ازیں آر جے ڈی سربراہ لالو پرساد یادو کے خلاف بدعنوانی کے مقدمہ میں سزاء ہونے کے خدشات کے چلتے دوسال سے بھی کم وقفہ میں بہار کے ڈپٹی چیف منسٹر تیجسوی یادو کو دور کرتے ہوئے بہار میں تین سیاسی پارٹیوں کے اتحاد کو نتیش کمار نے ختم کردیا۔
سیاسی جانکاروں کا یہ ماننا ہے کہ نتیش کمار کو بہار میں لالو پرساد یادو کی آرجے ڈی کی بڑھتی مقبولیت کا اندازہ ہوگیاتھا اور انہیں اس بات کا ڈر تھا کہ آرجے ڈی ریاست میں جے ڈی( یو ) کے لئے آنے والے دنوں میں مشکلات کھڑا کرسکتی ہے لہذا نتیش کمار نے ایک او رسیاسی چال کے ذریعہ آر جے ڈی سے دوری اختیار کرتے ہوئے بی جے پی سے دوبارہ ہاتھ ملایا