بہار کے سیلاب زدہ علاقوں میں ادارہ سیاست کی جانب سے امداد کی تقسیم

جناب ظہیرالدین علی خاں منیجنگ ایڈیٹر کا دورہ اور متاثرین سے بات چیت ، مقامی رکن اسمبلی ماسٹر مجاہد عالم کا شہریان حیدرآباد سے اظہار تشکر
حیدرآباد۔28 اگسٹ (سیاست نیوز ) بہار سیلاب متاثرین میں امداد کی تقسیم کا سلسلہ جاری ہے۔ریاست بہار کے اس خطہ کو عارضی امداد سے زیادہ مسائل کے حل کیلئے مستقل اقدامات کی ضرورت ہے۔ جناب ظہیر الدین علی خان منیجنگ ایڈیٹر روز نامہ سیاست ‘ جناب ماسٹر مجاہد عالم رکن اسمبلی ‘ جناب محمد غوث کانگریس قائد‘ جناب بلند اختر ہاشمی نے آج سیمانچل کے مختلف علاقوں میں 1500افراد میں امداد کی تقسیم عمل میں لائی۔سیلاب متاثرین جو اب تک بھی کیمپوں میں زندگی گذار رہے ہیں ان میں کپڑوں و غذائی اجناس کی تقسیم کے دوران جناب ظہیر الدین علی خان نے متاثرین سے حالات دریافت کئے اور ان کی ضروریات کے مطابق سامان زندگی کی ممکنہ حد تک فراہمی کو یقینی بنانے کا تیقن دیا۔ سیاست ملت ریلیف فنڈ کے توسط سے بہار روانہ کردہ امدادی سامان کی تقسیم کا سلسلہ جاری ہے اور مختلف مقامات پر مقامی رضاکارانہ تنظیموں اور سیاسی قائدین کی رہنمائی میں ان اشیاء کی تقسیم عمل میں لائی جا رہی ہے تاکہ انہیں سامان ضروریات زندگی کی عاجلانہ طور پر فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے۔ بہار کے پسماندہ اضلاع جو کہ حالیہ عرصہ میں بارش و سیلاب سے بری طرح متاثر ہوئے ہیں وہاں کے عوام حکومت کی امداد کے رحم و کرم پر زندگی گذارنے پر مجبور تھے اور انہیں غذائی اجناس کی فی الفور فراہمی ناگزیر تصور کی جا رہی تھی اس اطلاع کے موصول ہوتے ہی جناب زاہد علی خان ایڈیٹر روزنامہ سیاست نے سابق کارپوریٹر جناب امجد اللہ خان کو بہار روانہ کیا تھا جہاں انہوں نے مقامی رکن اسمبلی ماسٹر مجاہد عالم کے ہمراہ حیدرآباد سے روانہ کردہ امداد کی ایک ہفتہ قیام کے دوران تقسیم عمل میں لائی تھی۔ جناب ظہیر الدین علی خان جو کہ گذشتہ یوم بہار روانہ ہوئے ہیں ان کے ہمراہ جناب محمد غوث بھی موجود ہیں انہوں نے آج مختلف ریلیف کیمپوں میں رہائش پذیر متاثرین میں امداد تقسیم کی۔جناب ظہیر الدین علی خان نے اس موقع پر ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ اب تک جن لوگوں نے ملاقات کی ہے ان کا کہنا ہے کہ یہاں بنیادی و عصری تعلیم کے ساتھ انگریزی تعلیم کے رجحان کو عام کرنے کیلئے سہولتیں فراہم کی جائیں تاکہ اس پسماندہ ترین علاقہ کی پسماندگی کو دور کرنے کے اقدامات پائیدار ثابت ہو سکیں۔ انہوں نے بتایا کہ اس علاقہ کے عوام نے کمپیوٹر کی تعلیم اور انگریزی تعلیم کے ساتھ خواتین کو روزگار سے مربوط کرنے کے کورسس کی تعلیم کی ضرورت کا اظہار کیا ہے۔ جناب ظہیر الدین علی خا ن نے بتایا کہ اس سلسلہ میں ادارۂ سیاست کی جانب سے ممکنہ اقدامات کئے جائیں گے تاکہ شہری علاقوں کے طرز پر ان علاقوں کے عوام کو بھی عصری تعلیم فراہم کرنے کے اقدامات ہو سکیں۔ مقامی صحافیوں کے علاوہ رضا کارانہ تنظیموں کے ذمہ داروں نے انہیں زمینی حقائق سے واقف کرواتے ہوئے کہا کہ اس خطہ میں تعلیمی ترقی علاقہ کے عوام کے طرز زندگی کو تبدیل کرسکتی ہے اسی لئے اس سمت کام کرنے کی ضرورت ہے۔ جناب ظہیرنالدین علی خان نے بتایا کہ ریاست بہار کے پسماندہ علاقوں میں ادارۂ سیاست کی جانب سے فلاحی و تعلیمی سرگرمیوں کے متعلق بہت جلد فیصلہ کرتے ہوئے مقامی ذمہ داروں کو واقف کروایا جائے گا۔ حیدرآبادیوں کی بہار کے علاقہ سیمانچل میں فلاحی و امدادی سرگرمیوں سے متعلق کئے گئے ایک سوال کے جواب میں جناب ظہیر الدین علی خان نے بتایا کہ ادارۂ سیاست کی جانب سے رضارکارانہ ‘ فلاحی و تعلیمی سرگرمیاں کوئی نئی نہیں ہیں ۔