پٹنہ۔ ایک سینئر افیسر کے مطابق جمعہ کے روز بہار کے دو سرکاری عہدیداروں اور چار رضاکارانہ تنظیموں کے خلاف حکومت کے فنڈ کا ناجائز استعمال کرنے کے لئے مقدمہ درج کیاگیا ہے اور بتایاجارہا ہے کہ 13.50کروڑ روپئے جو ریاست کی درالحکومت میں بیت الخلا ء کی تعمیر کے لئے جاری کیاگیاتھا۔
مذکورہ عہدیدار نے کہاکہ ’’ دو سرکاری عہدیداروں کی مدد سے چار رضاکارانہ اداروں کو کروڑ ہا روپئے اس لئے جاری کئے گئے تھے کہ بیت الخلاء کی تعمیر عمل میں لائی جاسکے‘‘۔ خبروں کے مطابق اس وقت کے پبلک ہلت انجینئرنک محکمہ( پی ایچ ای ڈی)کے ای ای ونئے کمار سنہا او راکاوٹنٹ بیتشوار پرساد سنگھ نے مستحق کے لئے جاری کی جانے والی رقم خانگی اداروں بشمول چار این جی اوز کو جاری کردی۔
بہارحکومت نے سال2013میں فیصلہ لیا کہ مذکورہ ررقم جوبیت الخلاء کی تعمیر کے لئے مقرر کی گئی راست مستحق کے بینک اکاونٹ میں جمع کرادی جائے گی۔ مگر اس کے بجائے پی ایچ ای ڈی افیسر نے راست ضرورت مند کے اکاونٹ میں رقم منتقل کرنے کے مذکورہ این جی اوز کے اکاونٹ میں رقم منتقل کی اور اس کا کوئی حساب کتاب نہیں ہے کہ رقم ضرورت مند تک پہنچی بھی ہے یانہیں۔
مئی 2016میں بیت الخلاء کی تعمیر کا کام پی ایچ ای ڈی محکمے سے واپس لیکر رورل ورکس محکمہ کے حوالے کردیاگیا۔ اسکا فائدہ اٹھاتے ہوئے کمار نے کروڑ ہا روپئے این جی او کے اکاونٹ میں منتقل کرلئے۔ لوہیا سوچ بہار ابھیان برائے سال 2012-13سے لیکر13-14اور 14-15کا ضلع عہدیدار نے پتہ چلایا۔
پٹنہ ضلع مجسٹریٹ سنجے اگروال نے احکامات کے اگلے ہی روز ایف ائی آر درج کرنے کا بھی آرڈر جاری کیاہے۔ونئے کمار سنہا‘ اور بتیشوار پرساد سنگھ کے خلاف ایف ائی آردرج کردی گئی ہے اور چار این جی اوز کے خلاف تحقیقات کی جارہی ہے۔
ادی شکتی سیوا سنستھان‘ ماں سرویشواری سیوا سنستھان‘ ستیم شیوم کالا کیندر اور شیوسوا سنستھان نامی این جی اوز کے نام تحقیقات میں شامل ہیں