نئی دہلی ۔ 24 اگست (سیاست ڈاٹ کام) اترپردیش، بہار اور مغربی بنگال میں سیلاب کے باعث 10 افراد ہلاک اور لاکھوں متاثر ہوئے ہیں۔ یہاں تمام بڑی ندیاں خطرہ کے نشان سے اوپر بہہ رہی ہے۔ جموں میں تاوی ندی میں اچانک طغیانی کے سبب دو لڑکوں کی غرقابی کا اندیشہ ہے۔ عہدیداروں نے بتایا کہ اترپردیش میں دو افراد ہلاک ہوئے ہیں اور کل سے سیلاب کے باعث 28 اضلاع کے 987 دیہاتوں میں تقریباً 8.7 لاکھ افراد متاثر ہیں۔ این ڈی آر ایف کی ٹیمیں وارناسی، الہ آباد، غازی پور اور بلیا روانہ کی گئی۔ نیپال اور متصلہ ریاستوں مدھیہ پردیش و اتراکھنڈ سے پانی کے اخراج کے باعث سیلاب کی صورتحال مزید ابتر ہوگئی۔ بہار میں 7 افراد کی موت واقع ہوئی ہے اور گنگا ندی میں سیلاب کے سبب اب تک مرنے والوں کی تعداد 29 تک پہنچ گئی۔ پانچ افراد سمستی پور میں ہلاک ہوئے جبکہ نالندہ اور کھگریا میں ایک، ایک شخص کی موت واقع ہوئی۔ یہاں بھی 24 اضلاع میں 29.71 لاکھ افراد متاثر ہوئے۔ ضلع اورنگ آباد میں ایک شخص ہلاک اور 8 دیگر کی غرقابی کا اندیشہ ہے جبکہ کشتی جس میں وہ سوار تھے، کل رات سیلاب کی زد میں آ گئی۔ بہار میں مجموعی طور پر اب تک 127 افراد سیلاب کے باعث ہلاک ہوئے۔ قومی دارالحکومت میں بھی آج تیز بارش ہوئی۔ جموں میں دو کمسن بھائی تاوی ندی میں اچانک سیلاب کے باعث غرقاب ہوگئے جبکہ ایک شخص کو بچا لیا گیا۔ مغربی بنگال کے ویسٹ مدناپور، ہوگلی، ہوڑا، بانکورہ، بردوان اور ناڈیا اضلاع میں سیلاب کی سنگین صورتحال ہے۔
سیلاب سے متاثرہ بہار میں خاتون کو
کشتی میں لڑکا تولد
پٹنہ ۔ 24 اگست (سیاست ڈاٹ کام) بہار میں سیلاب متاثرین کو راحت پہنچانے میں 24 گھنٹے مصروف نیشنل ڈیزاسٹر رسپانس فورس (این ڈی آر ایف) ارکان نے تین حاملہ خواتین کو بروقت طبی مدد بہم پہنچائی۔ بیرپور میں ایک حاملہ خاتون نے راحت کاری کشتی میں صحتمند بچے کو جنم دیا۔ اس خاتون کو محفوظ مقام لے جایا جارہا تھا کہ اچانک اسے تکلیف شروع ہوگئی۔ کل بھی دو حاملہ خواتین کی بروقت مدد کی گئی اور انہیں صحتمند بچے پیدا ہوئے۔ انہیں متعلقہ سرکاری ہاسپٹل منتقل کردیا گیا۔ این ڈی آر ایف کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ گذشتہ سال بھی یوپی میں سیلاب کے دوران ایک خاتون کو لڑکا تولد ہوا تھا جس کا نام والدین نے ’’این ڈی آر ایف سنگھ‘‘ رکھا تھا۔