بھگوا کارکنوں نے چار نوجوانوں کو پیٹا‘ ان کے کپڑے اتارے اور پریڈ کروائی

ہبلی:چار مسلم نوجوانو ں پر ’ بھڑکاؤ‘ ویڈیو پھیلانے پر الزام عائد کرتے ہوئے ہندوتوا کارکنوں کے ایک گروپ نے چار مسلم نوجوانوں کے ساتھ مارپیٹ کے بعد ا ن کی نیم برہنہ حالت میں پریڈ کروائی ہے۔

دکن ہیرالڈ میں شائع خبر کے مطابق ضلع گڈاگ کے نرگونڈ ٹاؤن میں ہفتہ کے روز یہ واقعہ پیش آیاہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق مذکورہ ویڈیو کلپنگ سات ماہ قبل تیار کیاگیا تھا اور دائیں بازو تنظیموں کو حالیہ دنوں میں موصول ہوا ہے۔

ہندوتوا تنظیم کے مذکورہ مشتعل کارکن ٹیلرنگ دوکان پر پہنچے جہاں متاثر ہ نوجوان کام کرتے تھے۔

حملہ آور 40چالیس لوگوں پر مشتمل تھے جنھوں نے خواجہ صاحب ملسمودرا (26)اور دیگر تین کے بشمول دو معصوم بچوں کپڑے اتارکر انہیں زدکوب کرتے ہوئے نارگونڈ پولیس اسٹیشن تک گھسیٹا ۔

گڈاگ سپریڈنٹ آف پولیس کے سنتوش بابو نے کہاکہ ویڈیو کی مدد سے ہمیں تین اصل ملزمین کو پکڑنے میں کامیابی حاصل ہوئی ہے۔’’ حملہ آواروں کی شناخت کے لئے فوٹیج کافی ہے اور اس کی بناء پر ہم نے تین اصل مجرمین کو گرفتار کرلیا ہے ۔

انہوں نے مزیدکہاکہ مزیدحملہ آواروں اور متناز ع ویڈیو تیار کرنے والے جمال کی تلاش بھی جاری ہے۔

دونوں کمیونٹی کے لیڈرس نہیں چاہتے کہ کوئی مقدمہ درج کیاجائے ۔ زخمیوں کا علان کرناٹک کے انسٹیٹوٹ آف میڈیکل سائنس ہبلی اور نارگونڈ تعلق اسپتال میں کیاجارہا ہے۔