بھگوا مورخ کی ایک او رنئی منطق‘ دہلی کی جامعہ مسجد کو یمونا مندر بتایا

آر ایس ایس کی سونچ رکھنے والے پیشے سے وکیل دیش رتن نگم بے شرمی کی تمام حدیں پار کرتے ہوئے خود مذاق کا موضوع بنے۔

جب وہ این ڈی ٹی وی کے شو ’بگ فائیڈ‘کے مباحثے میں اپنی بات رکھتے ہوئے آر ایس ایس لیڈر نے دعوی سے وہاں پر موجود تمام لوگوں کو ہنسنے پر مجبور کردیا۔وکرم چندرا شو کی میزبانی کررہے تھے جس میں دیگر پینلسٹ میں ممتا ز مورخ عرفان حبیب بھی شامل تھے جو نگم کی جانب سے جامعہ مسجد کو یمونا مندر کہنے پر حیران ہوگئے۔

جامعہ مسجد کویمونا مندر کہنے سے قبل بحث کے دوران ہی نگم نے تاج محل اور لال قلعہ کے متعلق بھی گمراہ کن بیان بازی کی تھی۔نگم نے کہاتھا کہ’’ تاج محل ایک قومی شاہکار ہے مگر میرا آج بھی یہی ماننا ہے کہ اس کی شاہجہاں نے تعمیر نہیں کی تھی۔

تاج محل1000اے ڈی میں تعمیرکیاگیا تھا۔ یہ ثابت کیاجاسکتا ہے۔ وہاں ہر جگہ ہندوازم کی علامتیں ہیں۔ لال قلعہ تومار کے دور میں تعمیر کیاگیا ہے‘‘ ۔

وہ یہیں پر نہیں رکے اور اپنی دعوؤں کے سلسلے کو جاری رکھتے ہوے کہاکہ ’’دہلی کی جامعہ مسجد دراصل یمونا مندر ہے‘‘۔جب وکرم نے جموں کشمیر کی حضرت بل درگاہ کے متعلق ان سے رائے مانگی تو وہ لاجواب دیکھائی دئے۔