لکھنؤ: ایس پی کی سر براہ ما یا وتی نے آ ج ریاستی دفتر میں پارٹی کے کارکنوں کے ساتھ ایک میٹنگ کر کے ان سے لوک سبھا الیکشن مقررہ وقت سے قبل ہو نے کا اشارہ دیا۔ اور کہا کہ ابھی سے تیاری شروع کر دی جا ئے۔ا س موقع پر انھوں نے بی جے پی وزراء پرنشانہ کستے ہوئے کہا کہ بھگوالیڈروں کے خلاف مجرمانہ مقدموں کو واپس لینے کو ہی بی جے پی حکومت اصل دیش بھکتی سمجھ رہی ہے۔اور اس غلط کام کو وہ پوری ذمہ داری سے کررہی ہے
۔انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم کو یو پی کی کوئی فکر نہیں ہے۔نہ ہی ہنگائی کی فکر ہے نہ ہی چاروں طرف پھیلی بد عنوانی کی۔ما یا وتی نے کہا کہ اس وقت اتر پردیش میں ڈر اور خوف کا ماحول ہے۔یو پی میں جنگل راج ہے۔یوگی ادتیہ کو دور میںیوپی میں تشدد کے واقعات میں زبر دست اضافہ ہوا ہے۔ترقیاتی کام پوری طرح سے بند ہو چکے ہیں۔نوجوان بے روزگار ہو رہے ہیں جس کی وجہ سے نو جوان یو پی چھوڑنے پر مجبور ہو گیا ہے
۔روز گار ، ترقیاتی کاموں اور قانون کا راج کا دعویٰ کر نے والی بی جے پی اب عوام سے منہ چھپا کر بھاگ رہی ہے۔بی جے پی کے اسی رویہ سے ابھی حال ہی میں ہوئے بلدی انتخابات میں بی جے پی کی زبردست شکست ہوئی۔
لیکن اس کے باوجود بی جے پی حکومت ذات برادری اور مذہب کے نام پر حکومت کر رہی ہے۔بی جے پی کے لوگ خود کو قانون سے با تر سمجھ کر بھگوا لیڈروں کے خلاف مجرمانہ مقدموں کو واپس لینے کو دیش بھکتی سمجھ رہی ہے۔
قانون کے ساتھ کھلواڑ کیا جا رہا ہے۔ان لیڈروں سے مقدمہ واپس لیکر ان کو پاک وصاف کیا جا رہاہے۔بی جے پی کے اس رویہ سے یو پی کی عوام میں شدید غصہ پایا جا تا ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ مودی کے چار سالہ اقتدار کے دوران عوام کی حالت بہتر ہو نے بجائے بد تر ہو تی جا رہی ہے۔ان کے رونے اور بھگوا سیاست سے عوام کا پیٹ بھر نے والانہیں ہے۔