بھٹکل- مجلس اصلاح و تنظیم بھٹکل کی جانب سے آج سنیچر کو میڈیا ورکشاپ کا شاندار افتتاح بھٹکل کے قاضی صاحبان کی دعا کے ساتھ عمل میں آیا، جس میں میڈیا سے دلچسپی رکھنے والے قریب پچاس طلبا نے حصہ لیا۔
افتتاحی تقریب صبح نو بجے شروع ہوئی قاضی جماعت المسلمین بھٹکل مولانا محمد اقبال مُلا ندوی نے دُعا کی جبکہ قاضی مرکزی خلیفہ جماعت المسلمین بھٹکل مولانا محمد خواجہ معین الدین اکرمی مدنی نے اسلام میں میڈیا کے رول پر روشنی ڈالتے ہوئے اس بات پر زوردیا کہ آج میڈیا میں زیادہ سے زیادہ نوجوانوں کو آگے بڑھنے کی ضرورت ہے ۔
میڈیا ورک شاپ میں شریک مولوی جعفرصادق ندوی کی تلاوت کلام پاک سے جلسہ کا آغاز ہوا، مجلس اصلاح و تنظیم بھٹکل کے جنرل سکریٹری محی الدین الطاف کھروری نے استقبال کیا،
میڈیا واچ کمیٹی کے کنوینر آفتاب حُسین کولا نے پروگرام کی غرض و غایت پر روشنی ڈالی، انہوں نے کہا کہ ورکشاپ کے بعد صحافتی میدان میں دلچسپی رکھنے والے طلبا کی تنظیم کی جانب سے مزید رہنمائی کی جائے گی اور جو بھی طلبا صحافتی کورس میں داخلہ لینا چاہتے ہوں، اُن کے لئے اسکالرشپ وغیرہ کے تعلق سے بھی ہرممکن تعائون فراہم کیا جائے گا۔
پروگرام کے کو۔آرڈی نیٹر مادھیما کیندرا کے مینجنگ ڈائرکٹر عبدالسلام پوتھیگے نے میڈیا کی اہمیت پر مختصر روشنی ڈالنے کے ساتھ ساتھ ورکشاپ میں شریک سبھی طلبا کو ضروری ہدایات دیں اور پوری توجہ کے ساتھ تمام کلاسس میں حاضر رہنا ضروری قرار دیا۔ افتتاحی تقریب کی نظامت تنظیم سکریٹری مولوی یاسر برماور ندوی نے کی۔
تنظیم کے صدر ایڈوکیٹ مزمل قاضیا نے پروگرام کی صدارت کرتے ہوئے اس اہم ورکشاپ کے انعقاد پر میڈیا واچ کمیٹی کی پوری ٹیم کی سراہنا کی اور طلبا پر زور دیا کہ اس اہم ورکشاپ کا بھرپور فائدہ اُٹھائیں ۔
پہلے سیشن کی شروعات کرتے ہوئے نائب کو۔آرڈی نیٹر احمد دامودی نے ورکشاپ میں میڈیا کے تعلق سے جانکاری فراہم کرنے ملک کے مختلف شہروں سےتشریف فرما میڈیا کے مندوبین کا مختصر تعارف پیش کیا ۔انہوں نے تمام تینوں سیشنوں کی نظامت کی ذمہ داری بھی بخوبی نبھائی۔
میڈیا ورکشاپ کا پہلا سیشن صبح ٹھیک دس بجے شروع ہوا۔یونیورسٹی کالج، ٹمکور کے ہیڈ آف دی ڈپارٹمنٹ سی بنتھی پدمنابھ نے ماس کمیونیکشن اور جرنلزم کا تعارف Introduction to Mass Communication and Journalism پر تفصیلی روشنی ڈالی۔
انہوں نے کہا کہ پورے ملک میں سب سے زیادہ پڑھا جانے والا اخبار ہندی کا روزنامہ دینیک جاگرن ہے، جبکہ انگریزی اخبار ٹائمز آف انڈیا تیسرے نمبر پر ہے۔
مسٹر سی بنتھی پدمنابھ نے بتایا کہ میڈیا کی اہم ذمہ داری یہ ہے کہ وہ تین چیزوں پر دھیان دیں، ایک انفارمیشن، دوسرے ایجوکیشن اور تیسرے تفریح۔ انہوں نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا کہ آج زیادہ تر میڈیا صرف تفریح فراہم کرتے ہیں ۔
انہوں نے اس بات پر بھی تشویش کا اظہار کیا کہ زیادہ تر میڈیا آج کل ملک کے اہم مسائل سے عوام کی توجہ ہٹاکر اُنہیں غیر ضروری باتوں کی طرف اُن کا دھیان لے جارہا ہے، انہوں نے کہا کہ قریب پندرہ سالوں سے اس طرح کا نیا ٹرینڈ شروع ہوا ہے جس کی وجہ سے میڈیا اپنا وقار روز بروز کھو رہا ہے۔
انہوں نے طلبا پر زور دیا کہ وہ میڈیا کے میدان میں اُتر کر صحیح رُخ پر کام کریں۔ انہوں نے طلبا کو بتایا کہ کسی کو مجرم قرار دینا اور عوام پر اپنا فیصلہ تھوپنا میڈیا کا کام نہیں ہے، اس کے لئے ملک میں دوسرے ادارے موجود ہیں، میڈیا کا کام عوام کو صحیح معلومات فراہم کرنا ہے ۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ میڈیا کا اہم کام یہ ہے کہ وہ عوام کے مسائل حل کرنے کی طرف توجہ دیں، میڈیا کے ذریعے عوام کو ایک دوسرے کے ساتھ جوڑے رکھنا ، ملک میں امن و امان بحال رکھنا اور قومی آہنگی برقرار رکھنا میڈیا کی اہم ذمہ داری ہے۔
You must be logged in to post a comment.