بھوکے معصوم کو اپنا دودھ پلانے والی یہ پولیس افیسر بن گئی انٹرنٹ کی ہیرو

فیس بک پر ارجنٹائن کے ایک اسپتال میں بھوکے معصوم کو ایک خاتون پولیس افیسر کی دودھ پلاتے ہوئے تصوئیر وائیرل ہوئی۔یہ ایک عام حرکت ہے مگر بچے اور سوشیل میڈیا کے سینکڑوں صارفین کے لئے افیسر کلسیٹی ائیلہ اچانک ہیرو بن گئی۔

مارکوس ہیریڈیا نے فیس بک پر یہ تصوئیر پوسٹ کی جنھوں نے کہاکہ انہوں نے دوران ڈیوٹی لا پلاٹا چلڈرن اسپتال میں بھوکے معصوم کے لئے ائیلہ کو اپنا دودھ پلاتے خود دیکھا ہے ۔

فیس بک پر افیسر کو ٹیگ کرنے والے ہیرڈیہ کے مطابق ائیلہ14اگست کے روز مصروف ترین اسپتال ائی تھیں جب انہوں نے دیکھا کہ معصوم بچے کو دیکھا۔

ہیرڈیہ کہ پوسٹ میں لکھا ہے کہ’’ میں جذبہ محبت کی اس عظیم مثال کو لوگوں تک پہنچانا چاہتی ہوں جو آپ نے اس معصوم بچے کے ساتھ ظاہر کی ہے‘ اس میں آپ کو کوئی ہچکچاہٹ تک محسوس نہیں ہوئی‘ ایک لمحے کے لئے آپ نے ایسا مظاہرہ کیا جیسے آپ اس کی ماں ہیں‘‘۔

اسپینی زبان کی کئی ویب سائیڈس نے یہ خبر دی ہے کہ مذکورہ چھ ماہ کا بچہ اپنے چھ بھائی بہنوں میں سب سے چھوٹا ہے جس کو فوسٹر کیر میں رکھا گیا ہے کیونکہ اس کی پرورش کے لئے ماں کے پاس وسائل نہیں ہیں۔

فوسٹر کیر میں منتقلی سے طبی جانچ کے لئے معصوم کو اسپتال لایاگیا تھا۔ائیلہ نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ جب انہوں نے اسپتال کے عملے کو دیکھا کہ وہ بچے کو سنبھال نہیں پارہے ہیں تو دو بچوں کی ماں ائیلہ نے ان سے کہا اگر انہیں کوئی اعتراض نہیں ہے تو میں بچے کو اپنا دودھ پلاکر خاموش کروں گی۔

صوبہ بیونوس ائیرس کے وزیر برائے سکیورٹی کرسٹین ریٹونڈو نے ٹوئٹ کرکے بتایا کہ انہیں ائیلہ کہ پرموشن کی سفارش موصول ہوئی ہے