بھوپال: پب جی گیم میں ہارنے کے خوف سے قلب پر حملہ، نوجوان لڑکے کی موت

بھوپال(مدھیہ پردیش): راجستھان کے نصیر آباد گاؤں سے تعلق رکھنے والے ایک نوجوان لڑکا جو دسویں جماعت کا طالب علم بتایا جاتا ہے پب جی گیم کے دوران اس کی موت واقع ہوگئی ہے۔ یہ واقعہ مدھیہ پردیش کے نیمچھ ضلع میں پیش آیا۔ تفصیلات کے مطابق ۶۱/ سالہ فرقان قریشی جو نصیر آباد کے کیندر ودیالیہ کے دسویں جماعت کا طالب علم بتایا جاتا ہے۔ وہ تعطیلات کی وجہ سے اپنے آبائی گاؤں مدھیہ پردیش کے نی مچ آیا ہوا تھا۔

آج وہ پب گیم کھیل رہا تھا اسی دوران اس کے قلب پر حملہ ہوا اور کچھ ہی دیر میں فوت ہوگیا۔ فرقان کے والد ہارون رشید قریشی نے اخباری نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم ہمارے ایک رشتہ دار کی شادی کیلئے یہاں می نچ آئے ہوئے ہیں۔ اور شادی کی تیاریوں میں مصروف تھے۔ میرا بیٹا فرقان پب جی گیم میں بے انتہا مصروف ہوگیا۔ وہ دن میں ساڑھے بارہ بجے سے لیکر شام ساڑھے چھ بجے تک پب گیم کھیلتا رہا۔ ہارون رشید قریشی نے مزید کہا کہ جب وہ یہ گیم کھیل رہا تھا اسی دوران اس کی چھوٹی بہن فضا بھی اس کے ساتھ اسی کمرہ میں موجود تھی۔ فضا نے بتایا کہ فرقان کھیل کے دوران کہہ رہا تھا کہ ایان تو نے مجھے ہروادیا او رمروادیا۔ اب میں تیرے ساتھ نہیں کھیلوں گا۔ اس کے بعد وہ زمین پر گر پڑا۔ ہارون قریشی نے بتایا کہ فضا کمر ہ سے چیخ و پکار کرتی ہوئی آئی او ر بتائی کہ اس کا بھائی بیہوش ہوگیا ہے۔ ہم نے اسے می نچ کے مشہور کارڈیالوجسٹ ڈاکٹر اشوک جین کے ہاں لے گئے جہاں انہوں نے اسے مردہ قرار دیدیا۔

ڈاکٹر اشوک کمارنے بتایا کہ زیادہ دیر گیم کھیلنے میں مصروف رہنے کی وجہ سے نوجوانوں میں بھی اس طرح کا مرض میں زبردست اضافہ ہورہا ہے۔ فرقان ہارون رشید قریشی کا سب سے چھوٹا بیٹاتھا۔ انہوں نے بتایاکہ وہ پڑھائی میں بہت اچھا تھا ، وہ والی بال بھی بہتااچھا کھیلتا تھا۔ اور کبھی کبھی اداکاری بھی کیا کرتا تھا۔ لیکن ہم نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ گیم کی عادت اس کی جان لے لے گی۔ متوفی کے والد نے مزید بتایا کہ میں نے پندرہ دن قبل ہی گیم میں زیادہ مصروف ہوجانے کی وجہ سے اس سے اس کا موبائل فون چھین لیا تھا۔ اس گیم کی عادت سے اس پڑھائی میں خلل آرہا تھا۔ اس وجہ سے دو تین روز تک اس نے کھانا نہیں کھایا۔ بعد ازاں اس کی ماں نے اس سے وعدہ لیا کہ وہ دن بھر میں صرف ایک گھنٹہ ہی موبائل استعمال کرے گا۔ انہوں نے نریندر مودی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ اس گیم پر پابندی عائد کریں۔ واضح رہے کہ پچھلے ماہ میں بھی تلنگانہ اس گیم کی وجہ سے ایک نوجوان کی موت واقع ہوگئی تھی۔