نئی دہلی۔مرکزی وزیرگری راج سنگھ نے اتوار کے روز کہاکہ بھارت کے مسلمان پربھو رام کی نسل ہیں۔ وہ مغلوں کی نسل کے نہیں ہیں۔ اس لئے وہ رام مندر کی مخالفت نہ کریں‘ وہ بھی حمایت میںآجائیں‘ ورنہ ان سے ہندو ناراض ہوجائیں گے۔
مسلمانو ں سے نفرت کرنے لگیں گے‘ اگر یہ نفرت جولا مکھی میں بدل گئی تو مسلمانوں سونچ پھر کیاہوگا۔سب کا ساتھ سب کا وکاس کی رٹ لگانے والے منسٹر نے کہاکہ رام مندر کی یقیناًتعمیر ہونی چاہئے۔ یہ موضوع کینسر کے دوسرے اسٹیج کی طرح ہے
۔ رام مندر نہیں بنا تو یہ لاعلاج ہوجائے گا۔ وہ مردم شماری دستور فاونڈیشن کے زیر اہتمام منعقد ہ ایک ریالی سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے کہاکہ جہا ں ہندوؤں کی آبادی کم ہورہی ہے وہاں ان کی آواز بند ہوجاتی ہے۔پردیش کے بیس ضلع میں بیس سال بعد ہندوؤں کی زبان نہیں کھولے گی۔
ملک میں ایسے 54ضلع ہیں جہاں ہندؤوں کی آبادی گری ہے۔ آنے والے دنوں میں 250ضلعوں میںیہ حال ہوگااگر کچھ سیکھاناہے تو مسلمانوں کو سیکھاؤ۔ سناتھن کو چھوڑ کر سرودھرم ممکن نہیں ہے۔ ملک میں جہاں ہندوؤں کی آبادی کم ہوئی وہاں سماجی مسائل کے انبار جمع ہوگئے۔
ملک کا جتنا نقصان مغلوں نے نہیں کیاہے اتنا نقصان لیڈروں نے کیاہے۔مودی کے منسٹر نے کہاکہ ’’میں سناتھن دھرم کے لئے بی جے پی ‘ منسٹری اور پارلیمنٹ کی رکنیت چھوڑ سکتاہوں سماج مسائل کے حل اور بڑھتی آبادی کے لئے قانون ہونا چاہئے۔ بڑھتی آبادی ملک کی بڑھا مسئلہ ہے۔
ملک میں ہرمنٹ 29بچے پیدا ہوتے ہیں۔ اس طرح ملک بھر میں ہر سال دو کروڑ بچے پیدا ہورہے ہیں۔ اسکا مطلب ہے ہم ہر سال کئی ایسے ملک پیدا کررہے ہیں جن کی آبادی دوکروڑ کے قریب ہے۔