بھارت بند احتجاج ٹرینوں اور شاہراہوں کی ناکہ بندی

مخالف تحفظات احتجاج کے دوران بھارت بند

پٹنہ ؍ لکھنؤ ؍ بھوپال ۔ 6 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) احتجاجی مظاہرین نے آج ٹرینوں کو روک دیا اور یوپی میں شاہراہوں کی ناکہ بندی کی۔ تاجروں نے اپنی دکانیں شمالی ہند کی ریاستوں میں بھارت بند کے دوران بند کردی تھیں۔ وہ مرکزی حکومت کے ایس سی ایس ٹی قانون کے خلاف احتجاج کررہے تھے۔ دکانیں، اسکولس اور دیگر تجارتی مراکز بہار، راجستھان، ایم پی، یوپی اور پنجاب میں بند رہے۔ مخالف تحفظات تنظیموں کی اپیل کا ملک گیر سطح پر بہت کم اثر پڑا۔ بہار یو پی اور ایم پی میں یکا دکا پرتشدد واقعات پیش آئے۔ جے ڈی یو کے قائد شیانگ راجت اور مادھے پورہ کے رکن پارلیمنٹ راجیش رنجن کو برہم ہجوم کا سامنا کرنا پڑا۔ احتجاجیوں نے راجن کی کار پر سنگباری کی۔ بعض تنظیموں نے ایک دن کے بند کا اعلان کیا تھا۔ ترمیمی قانون پارلیمنٹ میں منظور ہونے سے سپریم کورٹ کا حکمنامہ ناکارہ ہوگیا ہے۔ کئی مقامات پر ٹائر جلائے گئے اور ملازمین پولیس کے جھڑپیں بھی جو انہیں احتجاجی حرکتوں سے روک رہے تھے۔ بہار شریف قصبہ سے آتشزنی کی اطلاع ملی جبکہ بیگوسرائے میں ٹریفک متاثر رہی۔ یو پی میں 6 ملازمین پولیس زخمی ہوگئے۔ کانپور اور وارانسی میں شاہراہوں کی ناکہ بندی کی گئی۔ ایٹا میں احتجاجیوں نے جلے سر کے رکن اسمبلی کا گھیراؤ کیا۔ جئے پور، کرولی، پرتاب گڑھ، ادے پور، پالی اور ناگور میں دکانیں بند رہیں۔ مدھیہ پردیش میں سنگباری کے ایکا دکا واقعات پیش آئے۔ دلت طبقہ کے اور اونچے طبقہ کے ارکان کے درمیان صف آرائی کے واقعات پیش آئے۔ اپوزیش نے پوری ریاست میں بھارت بند کامیاب ہونے کا ادعا کیا ہے۔

وارانسی میں’بھارت بند’کے مظاہرین نے پھونکے مودی کے پتلے
وارانسی ،6ستمبر (سیاست ڈاٹ کام ) درج فہرست ذات و قبائل(ترمیم)بل کے خلاف جمعرات کو منعقد ‘بھارت بند’کے مظاہرین نے اترپردیش کے وارانسی میں جگہ-جگہ مظاہرے کئے اور وزیراعظم نریندر مودی کے پتلے پھونکے ۔ضلع ہیڈکوارٹر ،کاشی ہندویونیورسٹی(بی ایچ یو)،قومی شاہراہ نمبر دو،بھوجوبیر،پہڑیا،اردلی بازار سمیت متعدد مقامات پر احتجاجی مظاہرے کئے گئے ۔اکھل بھارتیہ ہندو برہمن سبھا،ہندو یووا شکتی،اکھل بھارتیہ شتریے مہاسبھا،ہندو یووا سنگٹھن،ہندو مہا سبھا سمیت متعدد تنظیموں کے بینروں کے تحت لوگ سڑکوں پر اترے ۔مظاہرین نے قومی شاہراہ نمبر دو اور شہری علاقے کو جوڑنے والے اہم راستے کو بی ایچ یو احاطے کے حیدرآباد گیٹ کے سامنے گھنٹوں جام رکھا۔وہ بل واپس لینے اورملازمتوں میں اقتصادی بنیاد پر ریزرویشن کے التزام کی حمایت میں نعرے لگاتے رہے ۔انہوں نے مسٹر مودی پر ووٹ کی سیاست کے لئے اعلی طبقوں کے ساتھ دھوکہ کرنے کا الزام لگاتے ہوئے ان کا پتلا پھونکا۔اس کے باوجود مظاہرین نے سوسوواہیں اور آس پاس کی دکانیں بند کرائیں اور قومی شاہراہ نمبر دو کو جام کرکے حکومت کے خلاف نعرے لگائے ۔