ایک روز قبل میہول چوکسی نے سی بی ائی کورٹ ممبئی سے سے رجوع ہوکر کہاکہ وہ اپریل اور مئی میں ا س کے خلاف جاری کئے گئے دو غیر ضمانتی ورانٹ منسوخ کریں ‘ پنچاب نیشنل بینک گھوٹالہ میں عدم حاضری کے دس وجوہات بھی عدالت کے سامنے پیش کئے
ممبئی۔اپنے خلاف جاری کئے گئے غیر ضمانتی ورانٹ کی منسوخی کی گوہار لگاتے ہوئے
بھگوڑے میہول چوکسی نے بتایا کہ’’ حالیہ دنوں میں اضافہ ہوئے ہجومی تشدد کی قواعد‘‘ اور کہاکہ ان کی زندگی کو اس سے درپیش خطرات کی وجہہ سے ہندوستان واپس نہیں لوٹ رہا ہے۔
ایک روز قبل میہول چوکسی نے سی بی ائی کورٹ ممبئی سے سے رجوع ہوکر کہاکہ وہ اپریل اور مئی میں ا س کے خلاف جاری کئے گئے دو غیر ضمانتی ورانٹ منسوخ کریں ‘ پنچاب نیشنل بینک گھوٹالہ میں عدم حاضری کے دس وجوہات بھی عدالت کے سامنے پیش کئے
اپنی درخواست میں چوکسی نے کہاکہ’’ بڑے احترام کے ساتھ میں اس بات کا ذکر کررہاہوں کہ ہجومی تشدد کے بڑھتے واقعات اور ایک واقعہ جو ایک ملزم کے رشتہ دار کے ساتھ جیل کے اندر بھی ہجومی تشدد کا پیش آیاہے۔
حالیہ دنوں میں ہجومی تشدد کے واقعات میں اضافہ اور کھلے قانون ہاتھ میں لے کر سڑکوں پر انصاف کرنے کاکام کررہے ہیں‘ اور خاص طور پر ایسے لوگوں کو سزاء بھی نہیں ہورہی ہے کیونکہ یہاں پر انفرادی شناخت کا معاملہ رکاوٹ بن رہا ہے‘‘۔
چوکسی نے کہاکہ کئی لوگوں سے اس کی جان کو خطرہ ہے اور وہ اس موقف میں نہیں ہے کہ اپنی موجودہ رہائش ظاہر کرسکے۔
چوکسی نے ’’ برہم او رشکایت ‘‘کرنے والے پانچ گروپس کی بھی فہرست پیش کی ہے‘ جس میں اس کی کمپنی کے نکالے گئے ملازمین ‘ جن کی تنخواہیں او ربقایا جات اکاونٹس مہر بند ہوجانے کی وجہہ سے ادا نہیں کئے گئے‘ گرفتار شدہ ملازمین کے گھر والے‘ لینڈ لارڈس‘ ادھار پر سامان سپلائی کرنے والے اور سروسیس دینے والے بھی اس شامل ہیں جن کے بقایاجات ادا نہیں کئے گئے اور وہ گراہک بھی جن کے زیوارت ضبط کرلئے گئے اس فہرست میں شامل ہیں۔
چوکسی نے اس بات کا بھی دعوی کیا ہے کہ جیل میں ساتھی قیدیوں سے ’’ حفاظت کا خطرہ‘‘ لاحق ہے۔ایڈوکیٹ سنجے اببوٹ او رراہول اگروال کے ذریعہ پیش کردہ اپنی درخواست میں چوکسی نے دیگر وجوہات میں اپنی صحت کا بھی حوالہ دیا ہے ‘ اپنے پاسپورٹ کی منسوخی اور تحقیقاتی ایجنسیوں کے ’’ متعصبانہ‘‘ رویہ کا بھی اس نے اپنی درخواست میں ذکر کیا۔
چوکسی نے دعوی کیا ہے کہ جبکہ اس کا کیس اپنے بھانجہ نیراؤ مودی سے ’’ بلکل مختلف ‘‘ ہونے کے باوجود اس کی کمپنی کے زیوارت ضبط کرلئے گئے ہیں۔
درایں اثناء ایک او رملزم منیش بوسامیا نے ضمانت کی درخواست یہ کہتے ہوئے پیش کی کہ سی بی ائی نے اس کو ملزم کے طور پر گرفتار کیا ہے جبکہ ای ڈی نے اس کا نام استغاثہ کی شکایت میں گواہ کے طور پر پیش کیا ہے۔