واشنگٹن:ایف بی ائی کے سابق ایجنٹ کے مطابق سابق القاعدہ لیڈر اسامہ بن لادن کے قتل کے دوران دھاوے میں ضبط لیڈرس سے اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ بن لادن کا بیٹا اپنے والد کے نظریات کواگے بڑھائے گا اوروہ ’’ اپنے والد کی موت کا بدلہ لینے ‘‘ پر آمادہ ہے۔
ستمبر11سال 2001حملے کے بعد دہشت گردگروپ کے خلاف فیڈرل بیورو آف انسویسٹی گیشن کی تحقیقاتی ٹیم کے نگران کار علی صوفان نے سی بی ایس نیوز کو دیا گئے انٹرویو میں کہاکہ’’مذکورہ بیٹا ایک بڑے اور مضبوط القاعدہ گروپ کی تیاری کررہا ہے‘‘۔
صوفیا ن نے بیٹے حمزہ کے ایک مکتوب کاذکر کیا جو دھاوے کے دوران دستیاب ہوا تھا جو اب مخفی ہے۔صوفیان کے مطابق مکتوب میں حمزہ نے کہاکہ مجھے ہر وہ چیز یاد ہے ‘ تمہارا دیکھنا ‘مسکراہٹ جو مجھے دی ہے اور ہر وہ لفظ جو مجھ سے کہاہے۔
حمزہ اب اس وقت 28سال کاہے اور جب اس نے یہ مکتو ب لکھا تھاوہ 22سال کاتھا‘ وہ کئی سالوں تک اپنے والد کو نہیں دیکھ سکا تھا۔صوفیان کے مطابق حمزہ نے مکتوب میں لکھا ہے کہ ’’ میں نے خود کو اللہ کی راہ میں جہاد کے لئے تسلیم کرچکاہوں‘‘۔
صوفیان نے سی بی ایس نیوز کو بتایا کہ مذکورہ بچے کا استعمال ویڈیو پروپگنڈے کے لئے کیا گیا جس میں کئی بار اس کو ہاتھوں میں بندوق تھامے ہوئے دیکھا یا گیا ہے۔امریکہ نے حمزہ کو ’’خاص طور پر تیار بین الاقوامی دہشت گرد ‘‘ کا نام دیا ہے جس اس کے والد کو دیاگیا تھا۔
صوفیان کے مطابق’’ وہ اپنے والد کی طرح ہی بات کرتا ہے‘‘۔حالیہ دنوں میں حمزہ نے چار اڈیو پیغام ریکارڈ کئے ہیں جس میں اس کے والد اسامہ بن لادن کی طرح الفاظ کے استعمال اور طریقہ کار کو اپنا گیا ہے۔