بنگلہ دیش: کرکٹر محمد شاہد کی بیوی ے نے ان پر ہراسانی اور مارپیٹ کے علاوہ پولیس پر دباؤڈالنے کے خلاف ٖ دھمکیاں دینے کا بھی الزام عائد کیا۔ اٹھ سال قبل شاہد کی فرزانہ سے شادی ہوئی ‘ ان کا ایک لڑکا او رلڑکی ساتھ رہتے ہیں۔
فرزانہ کے رشتہ کی بہن ڈالو قاضی کا دعویٰ ہے کہ کرکٹرفرزانہ کو شادی کے بعد سے ہی ’’ مسلسل اذیت ‘‘پہنچاتاتھا۔ان کو پچھلے سال بیٹی ہوئی مگر شاہد نے مذکورہ لڑکی کو قبول نہیں کیا اور میری بہن کو مسلسل اذیت پہنچانے کاکام شروع کردیا‘‘۔بی ڈی نیوز24نے ڈالو کے اس بیان کوشائع کیا ہے۔ڈالو نے مزید کہاکہ ’’ایک ہفتہ قبل نارائن گنج میں واقع ان کے مکان میں شاہد نے اس کو پیٹا اور اس کے بعد چھت سے نیچے پھینک دینے کی دھمکی دی۔
لہذا فرزانہ نے شاہد کا گھر چھوڑ کر اپنے والد کے مکان اگئی‘‘۔ درایں اثنا فرزانہ نے کہاکہ دورا ن حمل شاہد اس کو لاتیں مارتا تھا۔فرزانہ نے بتایا کہ’’دوران حمل شاہد اس کو لات مارتا تھا ۔ اس نے حقیقت میں مجھکو بہت اذیت پہنچائی ہے‘‘۔انہوں نے کہاکہ ہم شادی کے پہلے دوسال کافی خوش تھے۔ ان کے( شاہد کے گھر والے) میرے شادی کے وقت کافی غریب تھے ان کے پاس سونا خریدنے کی گنجائش نہیں تھے ‘ لہذا مجھے چاندی خرید کر دی‘‘۔
اس کے علاوہ فرزانہ کے مطابق کرکٹر کے دیگر عورتوں کیساتھ بھی مبینہ تعلقات ہیں‘شاہد پر الزام عائد کرتے ہوئے فرزانہ نے کہاکہ’’ اور اب اس کے تعلقات متعدد لڑکیوں سے ہیں‘‘۔ڈالو نے کہاکہ اس کی بہن اپنے والد کے ساتھ پچھلے ہفتہ منشی گنج کے ہاتھی مارا پولیس کیمپ سے رجوع ہوئے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ’’ پولیس کی تجویز کے مطابق ہم عید کی تعطیلات کے بعد نارائن گنج علاقے جہاں پر یہ واقعہ پیش آیا ہے کی عدالت میں ایک مقدمہ شروع کرنے والے ہیں‘‘۔ شاہد نے بنگلہ دیش کے لئے پانچ ٹسٹ میاچ اور ایک ٹی 20انٹرنیشنل کھیل چکے ہیں۔
انہو ں نے اپنا آخری بین الاقوامی میاچ سال2016میں کھیلا تھا۔ شاہد نے ان پر لگائے گئے تمام الزامات سے انکار کیا ہے۔ بنگلہ دیش کے تیز گیند باز نے کہاکہ ’’ جو حقیقت میں ہوا ہے اس سے بہت زیادہ فرزانہ بول رہی ہیں۔ میں سمجھتا ہوں اس کے بہنوائی میرے خلاف سازش کررہا ہے تاکہ میرے عوام کے سامنے شبہہ کو خراب کیاجاسکے۔کیونکہ اس کو مجھ سے اور میری کامیابی سے حسد ہے ‘ مجھے لوگ بڑا کھلاڑی پکارتے ہیں‘‘