بنگال میں ٹول پلازاس پر فوج کی تعیناتی ، کیا یہ ایمرجنسی ہے

چیف منسٹر مغربی بنگال ور صدر ترنمول کانگریس ممتابنرجی کی سخت برہمی

کولکاتہ ۔یکم ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) چیف منسٹر مغربی بنگال ممتابنرجی نے آج مرکز کو ایمرجنسی سے بدتر صورتحال پیدا کرنے کا موردالزام ٹھہرایا کیونکہ ان کی حکومت کو مطلع کئے بغیر ایک قومی شاہراہ پر واقع دو ٹول پلازہ پر آرمی کے جوانوں کو متعین کردیا گیا ہے۔ اسٹیٹ سکریٹریٹ میں میڈیا سے بات چیت میں چیف منسٹر نے الزام عائد کیا کہ NH 2 پر پلسیت اور دانکونی کے دو ٹول پلازہ پر آرمی تعینات ہے۔ ریاستی حکومت کو اطلاع دیئے بغیر اس طرح کی تعیناتی ہوئی ہے۔ یہ ایمرجنسی سے کہیں بدتر نہایت سنگین صورتحال ہے۔ انہوں نے استفسار کیا کہ ’’اس طرح کا اقدام وفاقی ڈھانچہ پر حملہ ہے۔ ہم تفصیلات جاننا چاہتے ہیں۔ چیف سکریٹری مرکزی حکومت کو مکتوب تحریر کررہے ہیں۔ کچھ وقت دیجئے میں صدرجمہوریہ سے بھی اس مسئلہ پر بات کروں گی۔ آیا ملک میں اعلان کے بغیر ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے؟‘‘۔ انہوں نے مزید کہا کہ آرمی تو ہمارا اثاثہ ہے۔ ہمیں ان پر فخر ہے ۔ ہم بڑے تباہ کن حالات یا فرقہ وارانہ کشیدگی کے وقتوں میں فوج کی تعیناتی کیلئے درخواست کرتے ہیں۔ ’’مجھے نہیں معلوم حقیقت میں کیا ہوا ہے۔ اگر آزمائشی اقدام بھی ہو تو ریاستی حکومت کو مطلع کیا جاتا ہے‘‘۔

ممتابنرجی نے ادعا کیاکہ عوام ٹول پلازہ میں آرمی کی تعیناتی کے سبب خوف و ہراس میں مبتلاء ہوئے ہیں۔ عجلت میں طلب کردہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ممتا بنرجی نے الزام عائد کیا کہ مرکزی حکومت نے ریاست کے مختلف علاقوں میں فوج تعینات کردی ہے اور ریاستی حکومت کو اس بارے میں اطلاع بھی نہیں دی ۔ یہ مرکز اور ریاست کے درمیان سمجھوتے اور قواعد کی واضح طور پر خلاف ورزی ہے ۔ جب کوئی جمہوری طور پر منتخبہ حکومت کہیں بھی فوج تعینات کرتی ہے تو اس کی اطلاع متعلقہ حکومت کو دی جاتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دھن کنی (ضلع ہگلی) اور پلسٹ (دردھامن) میں جنوبی بنگال کی فوج شہریوں کی گاڑیوں کی تلاشی لے رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ تمام گاڑیوں کی تلاشی لی جارہی ہے ۔ انہیں اطلاع ملی ہے کہ طویل قطاروں میں کھڑے ہیں ۔ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ مرکزی حکومت ملک میں خانہ جنگی جیسی صورتحال پیدا کررہی ہے ۔ قبل ازیں دن میں اخباری نمائندے نے دیکھا تھا کہ تقریباً 6 کاریں جن پر ملٹری پولیس تحریر تھا ۔ ودیاساگر سیتو (پل) پر جو کوکلکتہ کو ہوڑہ سے مربوط کرتا ہے کھڑی ہوئی تھیں ۔ جونیر فوجی عہدیدار اور ٹریفک پولیس کا عملہ گاڑیوں کی تلاشی لے رہا تھا ۔ دفاع کے ترجمان سے ربط پیدا کرنے پر معلوم ہوا کہ آرمی دو سال میں ایک مرتبہ ملک بھر میں اس طرح کی مشرق کرتی ہے۔