بلڈرس کا مکان خریدنے والوں کی ڈپازٹ رقم دیگر پراجکٹس کو منتقل کرنا جرم

امرپالی کے مختلف ہاوزنگ پراجکٹس میں رقم لگانے والے ہزاروں افراد کی درخواست پر سپریم کورٹ کا ردعمل

حیدرآباد۔ یکم اگسٹ، ( سیاست نیوز) بلڈرس کی جانب سے اس رقم کو جو مکان خریدنے کے خواہاں ان افراد نے ڈپازٹ کروائی ہے کسی اور پراجکٹ کے لئے منتقل کرنا بادی النظر میں جرم ہے۔ رئیل اسٹیٹ کمپنیاں ایسی رقومات کو دیگر پراجکٹس کیلئے منتقل کررہی ہیں جو کسی ایک پراجکٹ میں فلیٹ خریدنے کیلئے ڈپازٹ کی جاتی ہے۔ سپریم کورٹ نے ایسی حرکت کو مجرمانہ قرار دیا ہے۔رقومات میں دھاندلی کرنے والی کمپنیوں کو سزا دی جانی چاہیئے۔ امر پالی کے مختلف ہاؤزنگ پراجکٹس میں اپنی رقم لگانے والے ہزاروں مکان خریدنے کے خواہاں افراد کی جانب سے داخل کردہ درخواستوں کی سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے کہا کہ کوئی بھی بلڈر کسی بھی مکان خریدار کی جمع کردہ رقم کا غلط استعمال نہیں کرسکتا۔ جن لوگوں نے فلیٹس کی خریدی کیلئے رقم جمع کروائی اور انہیں فلیٹس کا قبضہ نہیں دیا گیا تو یہ مستوجب سزا حرکت ہے۔ جسٹس ارون مشرا اور جسٹس یو یو للت پر مشتمل بنچ نے کہا کہ یہ کمپنیاں ڈپازیٹرس کی رقم کو اپنے کسی دیگر مقاصد کے لئے استعمال نہیں کرسکتیں چاہے وہ دیگر تعمیراتی پراجکٹس کی تعمیر کیوں نہ ہوں اس پر رقم لگائی نہیں جاسکتی۔ عدالت نے کہا کہ امر پالی گروپ نے مکان خریدنے کے خواہاں افراد کی 2765 کروڑ رقم کو دیگر مقاصد کیلئے منتقل کیا۔ عدالت نے اس رقمی منتقلی پر تنقید کی اور کہا کہ یہ مجرمانہ خرد برد ہے۔ آپ کو مکان خریدنے والوں کی رقم ایک بھروسہ کے ساتھ اپنے ہی پاس رکھنا چاہیئے اس کو دوسرے مقاصد کے لئے استعمال نہیں کیا جاسکتا۔ ڈپازیٹرس نے یہ رقم ایک اچھے ارادے کے ساتھ آپ کو دی تھی آخر آپ اس رقم کو دیگر مقاصد کیلئے کس طرح استعمال کرسکتے ہیں۔ عدالت نے بلڈرس سے کہاہے کہ وقت مقررہ پر پراجکٹس مکمل کرکے اصول کے مطابق خریداروں کے حوالے کردیں۔