بلوچستان : بلوچستان میں صرف ۱۱؍ ماہ کے دوران ۳۰؍ خواتین کو غیرت کے نام پر قتل کیا جاچکا ہے۔ او ر۱۹؍ مردوں کو بھی قتل کیاگیا ۔ غیرت کے نام پر ہونے والے قتل کو روکنے کیلئے غیر سرکاری تنظیم عورت فاؤنڈیشن نے ۱۶؍ روزہ مہم چلانے کا اعلان کیا ہے ۔ ساتھ ہی تنظیم نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ پاکستان کے دیگر صوبوں کی بلوچستان میں بھی خواتین کی حیثیت کے حوالے سے صوبائی کمیشن تشکیل دیا جائے ۔
تنظیم سربراہ نے کہا کہ ادارہ کی جمع کردہ اعداد و شمار کے مطابق جاریہ سال میں ہر دوسرے دن ایک خاتون کا قتل کیاگیا ۔ ان میں کئی خواتین گھریلو حالات سے تنگ آکر خودکشی کرلی ۔ ۱۳؍ خواتین اغوام ہوئیں ۔ اور ۴؍ خواتین پر تیزاب پھینکا گیا ۔ عورت فاؤنڈیشن کی جانب سے سالانہ رپورٹ پیش کرتے ہوئے تنظیم کے رہنما افسر محمد اشفاق کا کہنا تھا کہ خواتین و مردوں کے غیرت کے نام پر ہونے والے قتل کے سلسلہ کو روکنے کیلئے صوبائی حکومت فوری طور اقدامات اٹھائے ۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ کم عمری میں شادی روکنے سے متعلق بل بلوچستان اسمبلی سے منظور کروایا۔ انہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ تمام سرکاری و غیر سرکاری اداروں میں خواتین کو ہراساں کئے جانے کے خلاف قانون نافذ کیا جائے ۔