بلند شہر تشدد معاملہ : انسپکٹر سبودھ کمار کو سازش کے تحت قتل کیاگیا ، کلیدی ملز م فرار 

بلندشہر : بلند شہر کی سیانہ کوتوالی میں متعین انسپکٹر سبودھ کمار کے قتل معاملہ میں چار ملزمان کو گرفتار کیاگیا ہے جب کہ چار افراد کوحراست میں لیاگیا ہے۔ اس سلسلہ میں سیانہ کوتوالی کے سب انسپکٹر سبھاش سنگھ نے رپورٹ درج کروائی ہے جس میں بجرنگ دل کا لیڈر یوگیش راج ، بی جے پی لیڈر شیکھر اگروال ، وی ایچ پی کارکن اپیندر راگھو کوبھی مجرم قرار دیا ہے ۔ پولیس افسر سبودھ کمار کے قتل کے معاملہ میں بجرنگ دل کالیڈر یوگیش راج کو اہم ملزم بنایا گیا ہے ۔ بتایا جاتا ہے کہ اسی نے سب سے پہلے گؤ کشی کی شکایت کی تھی ۔ اس معاملہ کی جانچ ایس آئی ٹی اور اے ڈی جی انٹلیجنس کررہی ہے ۔ ملزمین کی تلاش شروع کردی گئی ہے ۔

واضح رہے کہ اترپردیش کے بلند شہر کے سیانہ میں مبینہ طور پر گؤ کشی کے شک میں پیر کے دن پر تشدد ہنگامہ برپا ہوا تھا ۔اس دوران پولیس پر پتھراؤ کیاگیا تھا ۔ اس معاملہ کا کلیدی ملزم بجرنگ دل لیڈر یوگیش ابھی تک فرار ہے ۔ وزیر اعلی یوگی ادتیہ ناتھ نے اندرون دو دن مکمل تحقیقاتی رپورٹ دینے کی ہدایت دی ۔ وہیں دوسری جانب سبودھ کمار کے اہل خانہ نے کہا کہ سبودھ کمار کو ایک سازش کے تحت مارا گیا ہے ۔ ان کا مطالبہ ہے کہ سبودھ کمار کو شہید کا درجہ دیا جائے ۔ مہلوک سبودھ کمار کی بہن سنیتا سنگھ نے کہا کہ وزیر اعلی یوگی ادتیہ ناتھ ہمیشہ گؤ گؤ چلاتے رہتے ہیں ۔ خود آکر گؤ رکشا نہیں کرتے ۔ شرم کی بات ہے ۔ انہوں نے کہا کہ گؤ ہماری ماتا ہے لیکن گائے ایک جانور ہے اسی کیلئے میرے بھائی نے اپنی جان دیدی ۔

انہوں نے کہا کہ میرا بھا ئی ایک جانباز سپاہی تھا ۔ سنیتا نے کہا کہ میرا بھائی سبودھ داداری کے محمد اخلاق قتل معاملہ میں کی جانچ کررہے تھے اسی وجہ سے ان کا قتل کیاگیا ہے۔یہ پولیس کی سازش ہے ۔ انہوں نے کہا کہ میرے سبودھ کمار کو شہید کا درجہ دیا جائے اور گاؤں میں ان کا میموریل قائم کیا جائے ۔