بلدیاتی انتخابات 2018کا تیسرا مرحلہ، وادی میں 3.5فیصد ووٹنگ

سرینگر میں سب سے کم صفا کدل اور سب سے زیادہ دولت آباد میں پولنگ

سرینگر- وادی میں سخت سیکورٹی انتظامات کے بیچ بلدیاتی انتخابات کے تیسرے مرحلے میں ووٹ ڈالے گئے،جس کے دوران بیشتر پولنگ مراکز پر دن بھر سناٹا چھایا رہا۔ووٹنگ کے اس مرحلے میں شہر خاص کے بیشتر پولنگ مراکز دن بھر خالی رہے۔
تیسرے مرحلے میں وادی میں مجموعی طور پر ووٹنگ کی شرح3.5 فیصد رہی،جبکہ اوڑی میں75فیصد شرح سے ریکارڑ ووٹنگ ہوئی،تاہم سرینگر میں ووٹنگ کی شرح سب سے کم1.8فیصد رہی۔ سرینگر میں مجموعی طور پر ووٹروں کی تعدادایک لاکھ53ہزار91 تھی جن میں سے 2722نے ووٹ ڈالے۔
مجموعی طور پرکشمیر ڈویژن میں تینوں مرحلوں میں6.7فیصد ووٹ ڈالے گئے،جبکہ ریاست میں ووٹنگ کی شرح41.9رہی۔سرینگر میونسپل کارپوریشن کے26انتخابی وارڈوں میں سے20وارڈوں پر انتخاب ہوا،
جبکہ9میونسپل کمیٹیوںحاجن،سوپور،اوڑی،اونتی پورہ،مٹن،پہلگام،عیشمقام اور سیر ہمدان میں ووٹ ڈالنے تھا، تاہم حاجن،سوپور،پہلگام،سیر ہمدان ،اونتی پورہ اورعشمقام میں ووٹنگ نہیں ہوئی،کیونکہ ان میونسپل کمیٹیوں میں یا تو امیدوار بلا مقاملہ کامیاب ہوئے،یا ان نشستوں پر کوئی بھی امیدوار کھڑا نہیں ہوا تھا۔

سرینگر

تیسرے مرحلے میں سرینگر کے پائین شہر اور سیول لائنز کے لالچوک،راجباغ،اخراج پورہ،مہجور نگر، نٹی پورہ،چھانہ پورہ،بڈشاہ نگر، باغات برزلہ،راولپورہ،حید پورہ، خانقاہ معلیٰ مہاراج گنج،جامع مسجد،مخدوم صاحب،خواجہ بازار عقلمیر خانیار، روضہ بل،دولت آباد، اسلام یاربل،نواب بازار،نواکدل،صفاکدل،رتھ پورہ،عید گاہ ،پالہ پورہ اور تارہ بل میں پولنگ تھی۔
جبکہ پالہ پورہ،نواب بازار،اسلام یاربل،بڈشاہ نگر،نٹی پورہ اور تارہ بل میں امیدوار بلا مقابلہ کامیاب ہوئے ہیں۔ سرینگر میں مجموعی طور پر ووٹروں کی تعدادایک لاکھ53ہزار91تھی،جہاں پر75امیدوار میدان میں تھے جن کیلئے221پولنگ مراکز قائم کئے گئے تھے۔
سرینگر کے 20وارڈوں میں مجموعی طور پر2712 ووٹ ڈالے گئے۔ذرائع کے مطابق لالچوک میں5ہزار834میں سے75ووٹ ڈالے گئے جبکہ انتخابی وارڈ راجباغ میں7ہزار618میں 17ووٹ اور اخراج پورہ میں7ہزار466میں سے121ووٹ ڈالے گئے۔
مہجور نگر میں8ہزار501ووٹوں میں سے132 رائے دہندگان نے ووٹ ڈالے۔باغات میں11ہزار252 میں سے75جبکہ راولپورہ میں10ہزار10رائے دہندگان میں سے290 اور حیدر پورہ میں1028ووٹروں میں صرف37ہی انتخابی مراکز کے اندر داخل ہوئے۔
خانقاہ معلی میں6ہزار735ووٹوں میں105اور مہاراج گنج میں5ہزار851میں92جبکہ جامع مسجد وارڈ میں3ہزار782میں سے85ووٹ ڈالے گئے۔مخدوم صاحب وارڈ میں6ہزار 102میں سے485جبکہ خواجہ بازار میں5ہزار647 میں سے175اور عقل میر میں4ہزار856میں سے192نے ووٹ ڈالے۔
روضہ بل انتخابی وارڈ میں8ہزار417میں سے172 رائے دہندگان نے ووٹ ڈالے۔ دولت آباد انتخابی وارڈ میں5ہزار792ووٹوں میں سے501،جبکہ نواکدل انتخابی حلقے میں9ہزار35میں سے62جبکہ صفا کدل میں9ہزار889میں سے5اور رتھ پورہ وارڈ میں7ہزار959میں سے72ووٹ ڈالے گئے۔عیدگاہ میں7ہزار965میں سے15اور چھانہ پورہ میں12ہزار922ووٹوں میں سے4ووٹ ڈالے گئے۔چیف الیکٹورل افسر کے مطابق وقت پر ووٹنگ مشینوں کی تبدیلی کے نہ ہونے کے باعث 16اکتوبر کو پولنگ مرکز9باچھی دروازہ مخدوم صاحب (وارڈ نمبر41)میں دوبارہ ووٹنگ ہوگی۔

شمالی کشمیر

شمالی کشمیر کے اوڑی قصبہ میں بلدیاتی انتخابات پر زبردست گہما گہمی دیکھے کو ملی۔ یہاں13میونسپل وارڈوں میں31امیدواروں کے درمیان مقابلہ تھا۔
یہاں ووٹوں کی مجموعی تعداد3552 تھی،جن کیلئے13پولنگ مرکز کا قیام عمل میں لایا گیا تھا۔ان پولنگ مراکز پر دن بھر ووٹروں کی لمبی قطاریں دیکھنے کو ملیں۔اوڑی میونسپل کارپوریشن میں مجموی طور پر75.3فیصد ووٹ ڈالے گئے۔
اوڑی بلدیاتی انتخابات میں کل 2676 ووٹروں نے اپنے ووٹ ڈالے جن میں 1328 مرد اور 1348 خواتین ووٹر شامل ہیں۔ میونسپل کمیٹی انتخابات میں کل 31 امیدواروں نے حصہ لیا ،جن میں  کانگریس کے 13،بی جے پی کے 4 اور 14 آزاد امیدوار شامل ہیں۔
بانڈی پورہ کی حاجن میونسپل کمیٹی بھی13وارڈوں پر مشتمل ہے،جہاں10وارڈوں میں امیدوار بلا مقابلہ کامیاب ہوگئے ہیں،اور 3وارڈوں میں کوئی بھی امیدوار نہیں تھا،جس کے نتیجے میں انتخاب نہیں ہوا۔بارہ مولہ کی سوپور میونسپل کمیٹی  کے21وارڈوں میں8امیدوار بلا مقابلہ کامیاب ہوگئے،جبکہ دیگر13انتخابی وارڈوں میں کوئی بھی امیدوار کھڑا نہیں ہوا تھا،جس کی وجہ سے یہاں بھی انتخاب نہیں ہوا۔

جنوبی کشمیر

جنوبی کشمیر میں مٹن میونسپل کمیٹی میں13وارڈوں میں4انتخابی وارڈوں پر امیدوار بلا مقابلہ کامیاب ہوگئے،جبکہ دیگر2وارڈوں پر کوئی بھی امیدوار نہیں تھا۔ اسکی وجہ سے صرف7وارڈوں کیلئے انتخاب ہونا تھاجس کیلئے16امیدوار میدان میں تھے۔
مٹن میںمجموعی طور پر ووٹوں کی تعداد4844 تھی،جن کیلئے8پولنگ مراکز کا قیام عمل میں لایا گیا تھا۔ بیشتر میونسپل پولنگ مرکز پر خاموشی نظر آئی،جبکہ دن بھر کی ووٹنگ کے بعد ووٹوں کی شرح3.2 فیصد رہی۔یہاں صرف 136ووٹ ڈالے گئے۔ ترال میونسپل کمیٹی میں بھی کوئی انتخاب نہیں ہوا۔
یہاں13وارڈوں پر مشتمل کمیٹی میں4وارڈوں پر کوئی بھی امیدوار کھڑا نہیں ہوا تھا،جبکہ دیگر9وارڈوں میں امیدوار بلا مقابلہ کامیاب ہوگئے۔
پلوامہ کی اونتی پورہ میونسپل کمیٹی کے13وارڈوں میں 2وارڈوں میں امیدوار بلا مقابلہ کامیاب ہوگئے،جبکہ دیگر9 وارڈوں میں کوئی بھی امیدوار کھڑا نہیں ہوا تھا۔
عشمقام میونسپل کمیٹی کے13وارڈوں میں8امیدوار بلا مقابلہ کامیاب ہوگئے،جبکہ5 نشستوں پر کوئی بھی امیدوار کھڑا نہیں ہوا تھا۔سیر ہمدان کے13وارڈوں میں ایک امیدوار بلا مقابلہ کامیاب ہوگیا،جبکہ باقی12 نشستیں خالی رہیں۔پہلگام میونسپل کمیٹی  کے13وارڈوں میں7امیدوار بلا مقابلہ کامیاب ہوگئے ،جبکہ