امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے جمعہ کے روز کہاکہ وہ عظیم باکسر محمد علی جناح کی عام معافی کے لئے غور کررہے تھے‘ جنھوں نے ویتنام جنگ کے دوران ملٹری سروسیس سے انکار کردیا تھا جس نے انہیں امریکی سیول رائٹس اور مخالف جنگ تحریک کا چیمپئن بنادیاتھا۔
https://www.youtube.com/watch?v=lk3fAYpSVfk
علی جن کا انتقال 2016میں ہوا ہے ‘ ان پر 1967میں غداری کا الزام لگاکر پچانچ سال جیل کی سزاء سنائی گئی تھی ‘ مگر 1971میں امریکی سپریم کورٹ میں دائر کردہ ایک درخواست نے اس کی سزاء کو تبدیل کردیاتھا۔جی7سمیٹ کو روانگی سے قبل ٹرمپ نے رپورٹرس سے کہاکہ ’’ میں محمدعلی کے متعلق سونچ رہاتھا۔ میں نہایت سنجیدگی کے ساتھ سونچ رہا تھا۔ اور کچھ دیگر کچھ لوگ جنھیں سزا سنائی گئی ہے وہ غلط ہے‘‘۔
ٹرمپ ن علی کو ویتنام جنگ کے دوران ملٹری خدمات انجام دینے سے انکار سے قبل ’’ غیر معروف ‘‘ قراردیا ۔ مگر علی کے متنازع زمینی حقائق پر مشتمل مزاحمت نے کے دوران کئی لوگوں کے لئے انہیں ہیرو بنادیا اس وقت جب نہایت پولرائزماحول تھا جس کو بنیاد پر نسلی امتیاز پرمشتمل اعتراض ویتنام جنگ میں امریکی کردار پر اٹھ رہے تھے۔
ایک کرشماتی فائیٹر نے1964میں پہلی مرتبہ ہیوی ویٹ چیمپئن کا خطاب جیتا ‘ علی پر سزا کے بعد تین سال کی پابندی عائد کردی گئی تھی ۔
علی کے خاندان کے ایک وکیل رون ٹیوویل نے کہاکہ ٹرمپ کا اقدام قابل ستائش ہے۔ ٹوویل نے امریکی میڈیا کو جاری کردہ اپنے بیان میں کہاکہ ’’ جس کوعام معافی دی جاتی ہے اس پر سزا ء کا کوئی اطلاق نہیں ہوتا‘‘۔ جن کو عام معافی سنائی گئی ہے ان میں سیاہ فام جیک جاکسن ہیوی ویٹ چیمپئن بھی شامل ہیں جس کو 1913میں سزاء سنائی گئی تھی
You must be logged in to post a comment.