بطور پرچودھویں صدرجمہوریہ ہند رام ناتھ کوئند نے آج حلف لیا

نئی دہلی:راشٹرا پتی بھون میںآج رام ناتھ کوئند نے چودھویں صدر جمہوریہ ہند کے حلف لینے کے بعد بی جے پی کے پہلے اوردوسرے دلت لیڈر بن گئے جنھوں نے اس باوقار عہدے کا آج جائز ہ لیا ہے۔

کوئند کو’’ دستور ہند کا تحفظ‘ دفاع ‘‘ کے لئے آج چیف جسٹس آف انڈیا جے ایس کیھکر نے پارلیمنٹ کے سنٹرل ہال میں شاندار پیمانے پر منعقدہ تقریب کے دوران عہدہ د لایا ہے۔

نائب صدر جمہوریہ ہند حامد انصاری‘ سابق صدر جمہوریہ پرنب مکرجی‘ اور پرتبھا پاٹل ‘ کے بشمول وزیراعظم نریند رمودی اور اسپیکر سمترا مہاجن کی موجود گی میں 71سالہ کوئند نے تالیوں کی گونج کے درمیان میں ہندی میں عہد لیا۔سابق وزیراعظم من موہن سنگھ‘ اور ایچ ڈی دیوی گوڑہ‘ یوپی اے چیر پرسن سونیا گاندھی‘ سابق لوک سبھا اسپیکر میرا کمار‘ سابق نائب وزیراعظم ایل کے اڈوانی کے ساتھ مرکزی وزرا اور بیرونی مندوبین بھی اس موقع پر موجو دتھے۔

ملک کے سب سے اونچے دستوری عہدے کا عہد لینے کے بعد کوئند کو 21توپوں کی سلامی بھی پیش کی گئی۔

عہد لینے کے بعد کرسی صدارت کے لئے کوئند اور مکھرجی کے درمیان تبادلہ عمل میں آیا جس کے بعد بطور نئے صدر جمہوریہ کوئند کاپہلا خطاب عمل میں آیا۔

اس عہدے کو حاصل کرنے کے لئے کوئند نے اپوزیشن امیدوار میرا کمار کوشکست دی اور65فیصد ووٹ حاصل کئے ۔مذکورہ 71سالہ کوئند اترپردیش کے کانپور میں پیدا ہوئے ہیں‘ انہوں نے جے ڈی( یو) کی مدد لینے میں بھی کامیابی حاصل کی ‘ جس کااثر ’’عظیم اتحاد‘‘ پر بھی پڑا کیونکہ بطور گورنر بہار کسی قسم کا کوئی تنازع پیدا ہونے نہیں دیاتھا۔

کامرس گرئجویٹ کوئند نے کانپور یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کی ہے انہو ں نے دہلی ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں بھی وکالت کی ہے ۔ وہ سال1980-93کے درمیان معزز عدالت میں مرکزی حکومت کی اسٹانڈنگ کونسل کے رکن بھی رہ چکے ہیں۔کوئند سال1998سے 2002تک دلت مورچہ کے صدر بھی رہے اس کے علاوہ انہوں نے کل ہند کولی سماج کی بھی نگرانی کی ہے۔

اترپردیش سے سال1994میں راجیہ سبھا کے لئے منتخب ہوئے ‘انہوں نے سال 2006تک دور میں اپنے خدمات انجام دئے۔سابق مکھرجی پانچ دہوں پر مشتمل اپنے سیاسی کیریر کے بعد اب عوام سے دور ہوجائیں گے۔