بروسلز میں پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں

برسلز۔ 28 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) بلجیم کے دارالحکومت برسلز میں پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں ہوئی ہیں، مظاہرین اس جگہ دھاوا بولا جہاں لوگ دھماکوں میں ہلاک ہونے والوں کو خراج عقیدت پیش کرنے آئے تھے۔ برسلز کے مرکزی علاقے پلیس ڈی لا بورس میں سوگ منانے کے لیے ایک عارضی جگہ بنائی گئی۔ تھی پولیس نے اس وقت مظاہرین پر قابو پانے کی کوشش کی جب کچھ مشتعل مظاہرین نے سوگ منانے والی مسلمان خواتین کا سامنا کیا اور نازی سلیوٹ کرتے ہوئے نعرے لگائے۔ بلجیم کے دارالحکومت برسلز میں ہوائی اڈے پر دہشت گرد حملوں میں اور میٹرو اسٹیشن پر حملوں میں 28 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ حکام نے اتوار کو ’ڈر اور خوف‘ کے خلاف مظاہرے کو منسوخ کر دیا کیونکہ ان کا خیال ہے کہ اس سے پچھلے ہفتے کے بم دھماکوں کی تفتیش میں خلل پیدا ہوگا۔ پچھلے ہفتے کے دھماکوں کے سلسلے میں مزید اور لوگوں کو حراست میں لے کر ان سے پوچھ گچھ کی گئی۔ اس کے علاوہ پیرس میں ایک ناکام حملے میں ملوث ایک شخص بھی بیلجین پولیس کی حراست میں ہے۔ اس کے علاوہ ہالینڈ کی پولیس نے اتوار کا اس بات کا اعلان کیا کہ انھوں نے فرانسیسی حکام کہ کہنے پر روٹرڈیم سے تعلق رکھنے والے ایک فرانسیسی شہری کو حراست میں لے لیا ہے۔اس شخص کو فرانس میں ایک حملے میں ملوث ہونے کے شک میں اپنے ملک واپس بھیجا جا رہا ہے جبکہ تین اور افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ فرانس سے تعلق رکھنے والے شخص کو ریڈا کریکٹ سے جوڑا جا رہا ہے جس نے ایک حملے کی تیاری تقریبا مکمل کر لی تھی۔ پولیس ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا کہ پیرس میں اس شخص کو گرفتار کیا گیا تھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ یورپ میں یہ گرفتاریاں یا تو حملے کی تیاریاں کے دوران یا پھر حملہ ہو جانے کے بعد کی جا رہی ہیں۔ ایک عینی شاہد  نے بتایا کہ ’اسکوئر میں جہاں لوگ متاثرہ لوگوں کے لیے عقیدت کے پھولوں کے پاس جمع تھے بہت مثبت ماحول تھا اور پھر ایک جتھا وہاں آیا اور مظاہرین کے ساتھ شدید جھگڑا شروع کر دیا۔ وہ پولیس اور مظاہرین کے آمنے سامنے آگئے اور شور مچانے لگے اور صورتحال بہت خراب ہو گئی۔‘ انھوں نے کہا کہ ’تشدد تو نہیں ہوا لیکن لگتا تھا کہ ایسا ہوجائے گا۔‘ بلجیم کے وزیر اعظم اور شہر کے مئیر نے اس واقعے کی پر زور مذمت کی ہے۔ برسلز کے مئیر یوون مائیر نے کہا’ غنڈوں نے لوگوں کو اکسایا یہ جان کر مجھے بہت دکھ ہوا‘ وزیر اعظم چارلز مائیکل نے مظاہرین کا بروز (اسٹاک ایکسچینج) کے پر امن ماحول کو خراب کرنے کی سخت مزمت کی۔
مہلوکین کی تعداد 35 ہوگئی
بروسلز ۔ 28 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) بروسلز میں 22 مارچ کو ہوئے خودکش دھماکوں میں ہلاکتوں کی تعداد 35 ہوگئی ہے اور اس میں مزید اضافہ بھی ممکن ہے۔ بلجیم کرائسس سنٹر نے یہ بات بتائی جس کے مطابق 35 کے منجملہ 28 مہلوکین کی شناخت ہوچکی ہے جن میں سے 20 افراد ایرپورٹ حملوں میں اور 15 مالبیک میٹرو اسٹیشن حملوں میں ہلاک ہوئے تھے جبکہ مزید تین نعشوں کی شناخت کی کوششیں جاری ہیں جن میں نعشوں کا ڈی این اے ٹسٹ بھی شامل ہے۔ مہلوکین کی جملہ تعداد میں مہلوک خودکش حملہ آوروں کو شامل نہیں کیا گیا ہے۔