بنگال: مشرقی بنگال میں ایک میڈیکل کالج کے کیمپس میں ایک ۳۲/ سالہ مسلم طالبہ جو برقع پہنی ہوئی تھی چند دس بارہ آدمی مبینہ طور پر اس طالبہ کو جئے شری رام کے نعرہ لگانے پر مجبور کیا۔ انگریزی اخبار دی انڈین ایکسپریس کی خبر کے مطابق متاثرہ فائنل ایئر میڈیکل کی طالبہ نے بتایا کہ میں اپنے ایک دوست کے ساتھ رات دس بجے کینٹین سے کھانا کھاکر واپس آرہی تھی میں نے دیکھا کہ سڑک کے کنارہ دس بارہ آدمی کھڑے ہیں۔ ہم آپس میں اپنی بات کرتے جارہے تھے۔
وہ لوگ ہماری انگلی کا اشارہ کرتے ہوئے جئے شری رام کہہ کر چلارہے تھے۔ ہم بہت گھبراگئے اور وہاں سے بھاگ نکلے۔ انہوں نے بتایا کہ ان لوگوں کو میں کبھی کیمپس میں نہیں دیکھا۔ مقامی پولیس نے ابتداء میں شکایت درج کرنے سے انکار کردیا لیکن شکایت میں سے دھمکی کا لفظ نکالنے کی شرط پر انہوں نے ہماری شکایت درج کی۔ لیکن بعد ازاں دوسرے دن وہ لفظ بھی شامل کردیاگیا۔ وہ طالبہ نے مزید کہا کہ میں ہمیشہ برقع پہن کر باہر نکلتی ہو ں۔ لیکن آج تک میرے ساتھ اس طرح کا معاملہ پیش نہیں آیا۔ اس وقت سڑک پر کوئی موجود نہیں تھا جو ہماری مدد کرسکے۔ واضح رہے کہ بی جے پی کی کامیابی کے بعد یہ چوتھا واقعہ ہے جس میں زبردستی مسلمانوں کو جئے شری رام کے نعرہ لگانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ او رانہیں زد وکوب کیا جارہا ہے۔