گیت کار جاوید اختر کانام لئے بغیر جنھوں نے بھوپال میں ایک تقریب کے دوران 2مئی کے روز کہاتھا کہ ہندوستان میں برقعہ پر پابندی میں انہیں کچھ غلط نظر نہیں آتا اور اسی طرح کی پابندی ”گھونگھٹ“ پر بھی عائد کریں‘ سوم نے کہاکہ ایسے لوگوں کو ہر چیز میں فرقہ واریت نظر آتی ہے
میرٹھ۔ اس با ت کا دعوی کرتے ہوئے کہاکہ برقعہ”دہشت گردی کو فروغ دے رہا ہے“اترپردیش کے سردھانا سے رکن اسمبلی سنگیت سوم نے مطالبہ کیا ہے کہ مسلم عورتیں جو برقعہ پہنتے ہیں اس پر پابندی عائد کی جائے۔
اپنے فیس بک پیج پر 1.28منٹ کے ویڈیو میں سوم نے یہ بھی الزام لگایا کہ ہندوستانی جمہوریت میں برقعہ موت کی آواز بن رہا ہے۔سوم نے اس ویڈیو کلپ میں کہاکہ”جمہوریت کو ختم کرنے کے لئے جس طرح برقعہ کی اڑ میں فرضی رائے دہی کی جارہی ہے اس سے بھارت جیسے ملک کو خطرہ ہے“۔
گیت کار جاوید اختر کانام لئے بغیر جنھوں نے بھوپال میں ایک تقریب کے دوران 2مئی کے روز کہاتھا کہ ہندوستان میں برقعہ پر پابندی میں انہیں کچھ غلط نظر نہیں آتا اور اسی طرح کی پابندی ”گھونگھٹ“ پر بھی عائد کریں‘ سوم نے کہاکہ ایسے لوگوں کو ہر چیز میں فرقہ واریت نظر آتی ہے۔
دومرتبہ کے بی جے پی رکن اسمبی نے کہاکہ”کیاکبھی گھونگھٹ میں دہشت گردی ہوئی ہے؟ آپ لوگوں کو ہر چیز میں فرقہ وارنہ رنگ دیکھائی دیتا ہے۔
ایسا کرکے آپ تکڑے تکڑے گینگ کے ساتھ کھڑے ہوتے دیکھائی دے رہے ہیں اور ان کے لئے مہم چلاتے ہیں“۔
سوم نے ویڈیو میں مبینہ طور پر کہاکہ ”ملک میں برقعہ دہشت گردی کو بڑھاوا دے رہا ہے اس پر فوری طور سے امتناع عائد کردینا چاہئے“۔
کئی مرتبہ کوشش کے بعد بھی سوم اس پر تبصرے کے لئے دستیاب نہیں تھے۔
ریاستی الیکشن کمیشن میرٹھ ضلع مجسٹریٹ انل دھنگر سے اس ضمن میں ایک رپورٹ طلب کی ہے۔ دھنگر نے کہاکہ”ایس ای ایس سے اس ضمن میں ہمیں کوئی تحریر حاصل نہیں ہوئی ہے۔
ہمیں ہدایت ملنے کے بعد ہم رپورٹ ارسال کریں گے“