برطرف بی ایس ایف جوان وارانسی میں مودی کے مقابلہ میں الیکشن لڑنے کا اعلان ، بد عنوانی کوختم کرنے کا عزم 

حیدرآباد: بی ایس ایف سے معطل شدہ جوان تیج بہاد ر یادو جنہوں نے سوشل میڈیا پرشکایت کی تھی کہ فوجی جوانوں کو ناقص غذا فراہم کیا جارہا ہے۔ تیج بہادر یادو نے اعلان کیا کہ وہ وارانسی میں وزیراعظم نریندرمودی کے مقابلہ میں الیکشن لڑنے کا اعلان کیا ہے ۔ تیج بہادر یادو ہریانہ کے ریواری گاؤں کا متوطن ہے ۔ انہوں نے آج دعوی کیا کہ کئی سیاسی جماعتیں انہیں پارٹی میں شامل کرنے کی خواہاں ہیں ۔ لیکن وہ آزاد امیدوار کی حیثیت سے سیاسی میدان میں اتریں گے ۔

سیاست میں شامل ہونے کا ان کا مقصد فوج میں ہورہی بدعنوانی کو منظر عام پرلانا ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کا مقصد جیتنا یا ہارنا نہیں ہے۔ ان کا مقصد یہ ہے کہ عوام کو بتانا ہے کہ حکومت فوجی محاذ پر ناکام ہوچکی ہے۔ تیج یادو نے کہا کہ نریندر مودی فوجی جوانوں کے نام پر ووٹ مانگ رہے ہیں لیکن فوجیو ں کے لئے کچھ بھی نہیں کررہے ہیں ۔ پچھلے کچھ قبل پلوامہ میں ہمارے سی آر پی ایف جوان شہیدہوگئے لیکن مودی حکومت ان شہیدوں کے مجسمے بھی بنانا گوارا نہ سمجھی ۔

واضح رہے کہ فوجی جوانوں کو جمو ں و کشمیر میں حکومت کی جانب سے ناقص غذا فراہم کرنے پر تیج بہادر یادو نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو بناکر شکایت کی تھی ۔ یہ ویڈیو بہت وائرل بھی ہوئی تھی ۔ حکومت نے اس کا سخت نوٹ لیتے ہوئے تیج بہادر یادو کو معطل کردیا ۔ معطل کئے جانے کو لے کر انہوں نے کہا تھا کہ انہیں معطل کیا جانا پوری طرح سے غلط تھا ۔ حکومت کا الزام ہے کہ میں فوج میں بد انتظامی پیدا کررہا ہوں ۔ انہوں نے کہا کہ میں بہت جلد وارانسی جاؤں گا او رسابق فوجیوں او رکسانوں کی مدد سے انتخابی مہم چلاؤں گا ۔